الیکشن میں دھاندلی کا الزام: ہم خیال جماعتوں کا الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج

 
0
530

اسلام آباد 08 اگست (ٹی این ایس) مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اورایم ایم اے سمیت ہم خیال جماعتیں اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کررہی ہیں۔الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں ہم خیال جماعتوں کے رہنما شریک ہیں جن میں راجہ ظفر الحق، مشاہد اللہ خان، نہال ہاشمی، مشاہد حسین سید، یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان، نوید قمر، فرحت اللہ بابر، محمود اچکزئی، مولانا عبدالغفور حیدری اور زاہد خان سمیت دیگر موجود ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف بھی اس احتجاج میں شریک ہوں گے۔سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی احتجاج میں شریک ہیں جو جعلی الیکش نامنظور کے نعرے لگارہے ہیں۔

سیاسی رہنماؤں کا کہنا ہےکہ آج کے احتجاج میں کارکنان کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی، احتجاج پر امن ہوگا جس میں الیکشن کے خلاف چارج شیٹ جاری کی جائے گی۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ظفرالحق نے کہا کہ یہ الیکشن ناقابل قبول ہے، اگر الیکشن کے نتائج اسی طرح لائے گئے تو یہ قوم اور ملک کا نقصان ہوگا، اس سے پوری قوم متاثر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ عوام اس الیکشن کو مسترد کرتے ہیں، ہم اس کے خلاف یکجان ہیں اور ایک دوسرے کے ہاتھ تھامے ہوئے ہیں، ہماری اس معاملے میں کوئی دو رائے نہیں، ہم قوم کے ساتھ کھڑے ہیں، جنہوں نے ووٹ کو عزت نہیں دی انہوں نے قوم کا نقصان کیا۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے چیف الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان میں متحد ہوکر احتجاج کریں گے۔دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ نے احتجاج کے پیش نظر حکمت عملی بھی تیار کرلی ہے جس کے تحت الیکشن کمیشن تک صرف ارکان پارلیمنٹ کوجانےکی اجازت ہوگی اور کارکن ریڈ زون میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔الیکشن کمیشن کے اندر اور باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے اور الیکشن کمیشن کے باہر خاردار تاریں لگادی گئی ہیں، الیکشن کمیشن کے دفتر میں کسی غیر متعلقہ شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

ادھر جے یو آئی (ف) نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا جہاں کارکنان نے بنوں میں لنک روڈ پر مظاہرہ کرتے ہوئے انڈس ہائی وے ٹریفک کے لیے بند کردی۔جےیو آئی کے کارکنوں نے کوئٹہ، زیارت، چمن، لورالائی اور ژوب شاہراہ کچلاک پر بندکردی جب کہ کوئٹہ، تفتان، مستونگ، قلات، خضدار اور کراچی شاہراہ لک پاس کےمقام پر بند کی گئی۔اس کے علاوہ کوئٹہ، نوشکی، خاران اور دالبندین آر سی ڈی شاہراہ بھی مختلف مقامات پر بند کی گئی۔