کراچی، اگست 09 (ٹی این ایس): محکمہ تعلم بلدیہ عظمیٰ کراچی کی ٹیچر کا طالبہ پر بہیمانہ تشدد ،احتجاج پر والدین کو دھمکیاں ،متاثرہ بچی کے والد نے ٹیچر کے خلاف کارروائی کےلئے افسران بالا سمیت ہر فورم پر آوازاٹھانے کی ٹھان لی ۔تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد نمبر 7میں واقع بابائے اردو مولوی عبدالحق گرلز ایلمنٹری اسکول کی ہیڈ مسٹریس کی عدم موجودگی میں گزشتہ روز کلاس ہفتم کی سائنس ٹیچر مس ثمینہ نے کلاس کی طالبہ عریشہ اقبال کو ہوم ورک نہ کرنے پر گراﺅنڈ میں پچاس مرتبہ سے زائد اٹھک بےٹھک کروائی اور بعد ازاں لوہے کی اسٹک سے دونوں ہاتھوں پر مار ا جس کے سبب بچی کے ہاتھ سوج گئے ۔واضح رہے کہ اسکول کی جانب سے طالبات کو کورس کی فراہم کےا جاتا ہے تاہم بہت سی طالبات تا تعلیمی سیشن شروع ہوجانے کے کافی ماہ بعد بھی مکمل کورس مہیا نہ کیا جا سکا اور عریشہ اقبال سمیت کئی طالبات کو نامکمل کورس کی چند پرانی کتب دیے دی گئیں جس کے سبب طالبات اپنے ہوم ورک مکمل کرنے سے قاصر ہوتی ہیں ۔اس سلسلے مےں والد بچی کے والد اقبال عادل چوہان نے بتایا کہ میری بیٹی نے ہوم ورک نہ کئے جانے کی وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی تاہم ٹیچر کچھ سننے کوتیار نہ تھیں بچی روتی ہوئی گھر آگئی اور والدین کو بتایا ۔بعد ازاں ہم بچی کے اسکول گئے تاہم ہماری کوئی بات نہیں سنی گئی ۔متاثرہ بچی کے والد نے محکمہ بلدیہ کے زیر انتظام مذکورہ اسکول ٹیچر کے خلاف اعلی احکام سے رجوع کر لیا ہے۔