پنجاب اور سندھ کی بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر تقرری و تبادلے، 30 سے زائد اعلٰی افسر تبدیل

 
0
449

اسلام آبادستمبر 1 (ٹی این ایس) پنجاب اور سندھ کی بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ بچھاڑ کرکے 30 سے زائد اعلیٰ افسر تبدیل کردئے گئے، وزیراعلٰی سندھ کے بہنوئی اور سابق وزیر اعلٰی سندھ کے داماد کو بھی عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔تفصیلات وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب اور سندھ میں سنیئر بیوروکریٹ کے بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے ہوئے ہیں، تبدیل ہونے والوں میں سندھ کے بااثر ترین افسران بھی شامل ہیں۔پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گریڈ اکیس کے افسر اور سابق وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ کے داماد اقبال حسین درانی کو سندھ سے بلوچستان تبدیل کردیا گیا جبکہ وزیراعلٰی سندھ کے سیکرٹری محمد سہیل راجپوت اور بہنوئی آصف حیدر شاہ کی خدمات پنجاب کے حوالے کر دی گئی ہیں۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ پنجاب نسیم نواز اور ہیلتھ کیئر کمیشن کے سربراہ محمد اجمل خان کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔کمشنر لاہور مجتبی پراچہ کو تبدیل کرکے ان کی خدمات بلوچستان حکومت کے سپرد کی گئی ہیں جبکہ کمشنر گوجرانوالہ اسد اللہ خان کو وفاقی حکومت کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔نبیل جاوید کی خدمات پنجاب سے سندھ جبکہ ہارون رفیق کی خدمات خیبر پختونخواہ حکومت کے سپرد کر دی گئیں جبکہ سیکرٹری پی اینڈ ڈی افتخار علی کا تبادلہ پنجاب سے سندھ حکومت کر دیا گیا۔سیکرٹری ہیلتھ پنجاب علی بہادر قاضی اور سیکرٹری ندیم الرحمٰن کی خدمات خیبر پختونخواہ جبکہ سیکریٹری ہائر ایجوکیشن خالد سلیم کی خدمات حکومت سندھ کے سپرد کی گئی ہیں۔
پنجاب سے تبدیل ہونے والے دیگر افسران میں ڈاکٹر ناصر اقبال، ناصر جاوید، حقان بابر، سیف انجم، کمشنر راولپنڈی ندیم ارشاد کیانی اور محمد اسد اسلم شامل ہیں۔یاد رہے گذشتہ ہفتے حکومت نے پنجاب میں چیف سیکرٹری اور آئی جی سمیت بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کیا تھا، نئے چیف سیکرٹری پنجاب کے لیےاعظم سلیمان اورخواجہ شمائل جبکہ نئے آئی جی پنجاب کے لئے امجد سلیمی سمیت دیگر ناموں پر زیر غور تھے۔