وفاقی دارالحکومت میں کروڑوں روپے کے عوض سرکاری زمینوں کو نجی زمینیں قرار دینے والے پٹواریوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا جائے نیب میں درخواست دائر

 
0
802

اسلام آباد ستمبر 9 (ٹی این ایس)وفاقی دارالحکومت میں غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے ذمہ دار پٹواریوں کے خلاف کارروائی کا آغاز نہیں کیا جا سکا سی ڈی اے کے شعبہ ریونیو کے افسران نے شہریوں سے لاکھوں روپے وصول کرکہ سرکاری زمینوں کو نجی قرار دیا جسکے بعد عام شہریوں نے سرکاری زمین بھی نجی ملکیت سمجھ کر خریدی سیکٹر ایچ 13 اور کشمیر ہائی وے پر سرکاری زمینوں کو نجی ملکیت قرار دینے والے شفیق پٹواری نے کروڑوں روپے کے عوض سرکاری زمینوں کو نجی ملکیت قرار دیے کر شہریوں کو لوٹنے میں کردار ادا کیا دوسری طرف اسلام آباد کے دیہی علاقوں دریک موہری اور سنگجانی میں اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمینوں کو نجی ملکیت قرار دینے والے بااثر پٹواری حسیم کے خلاف نیب میں درخواستوں کے باوجود کاروائی نہیں کی جا سکی حسیم نامی پٹواری سنگجانی میں سرکاری زمینوں پر قبضے کے ساتھ ساتھ محکمہ ریونیو کے کاغذات میں ردوبدل میں بھی ماہر سمجھا جاتا ہے جس نے سی ڈی اے کے شعبہ ریونیو میں باقاعدہ ایک گروہ قائم کر رکھا ہے جو شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہے شہریوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن جاری رکھا جائے لیکن سرکاری زمینوں کو نجی ملکیت کے فرض جاری کرنے والے ان پٹواریوں کو عہدوں سے ہٹا کر ان کے خلاف کاروائی کا آغاز کیا جائے
حکومت کی تبدیلی کے باوجود وفاقی دارلحکومت کے سب سے بااثر پٹواری حسیم کو کرپشن کیسز اور شکایات کے باوجود موضع سنگجانی سے ہٹایا نہیں جاسکا۔ اہم سیاسی شخصیت کی سفارش پر تعینات کیے جانے والے کئی عرصے سے تعینات حسیم پٹواری کیخلاف کرپشن شکایات پراسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کاروائی کررہی ہے نہ ہی تبدیل کیا جارہا ہے۔ موضع سنگجانی میں بڑے پیمانے پر وفاقی ترقیاتی ادارے کی اراضی پر قبضے کیے جارہے ہیں جس میں ریونیو کا عملہ بھی ملوث ہے۔ بااثر پٹواری کیخلاف اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو شکایات کے باوجود کاروائی نہ ہونے پر متاثرہ افراد نے چیئرمین نیب کو درخواست بھیج دی ۔ چیئرمین نیب کو بھیجی گئی درخواست میں درخواست گزار سید ارتضیٰ نے موقف اپنایا کہ حسیم پٹواری نے خسرہ نمبر 1278,1280,1413,1415 موضع دریک موہری اپنی اراضی پر نشاندہی کے لیے پچاس ہزار روپے لیے لیکن اس کے باوجود نشاندہی نہیں کررہا ۔ درخواست میں کہا گیا کہ بااثر پٹواری کیخلاف نیب میں پہلے بھی کاروائی جاری ہے تاہم کرپشن شکایات کے باوجود عہدے سے نہیں ہٹایا جاسکتا ۔ اسلام آباد کے بیشتر موضع جات کے پٹواریوں کو گزشتہ دور حکومت میں سیاسی بنیادوں اور سفارش پر تعینات کیا گیا تھا تاہم نئی حکومت بننے اور پٹواریوں سے جان چھڑانے کے اعلانات کے باوجود اب تک کرپٹ پٹواریو ں کے خلاف کاروائی کی گئی نہ ہی شہریوں کی شکایات کے ازالے کے لیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔