نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزائیں معطل،نیب نے فیصلہ چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا

 
0
432

نیب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے قانونی مشاورت طلب کر لی

اسلام آباد ستمبر 19 (ٹی این ایس): اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا جبکہ تینوں قیدیوں کو 5،5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آتے ہی نیب حکام میں ہلچل پیدا ہو گئی اور نیب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔

نیب ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے قانونی ماہرین کو بھی مشاورت کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد فیصلے کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں نیب عدالت نے سزا دی تھی جس کے تحت سابق وزیراعظم نواز شریف کو 11 اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 جب کہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فیصلے میں نوازشریف کو 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاؤنڈ جُرمانہ بھی عائد کیا اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا جب کہ عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر پرکوئی جُرمانہ عائد نہیں کیا۔

جس کے بعد تینوں قیدیوں نے سزا کے خلاف اپیلیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی تھیں جنہیں سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے تینوں قیدیوں کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم جاری کیا جبکہ تینوں قیدیوں کو 5،5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر اڈیالہ جیل میں قید تھے جہاں انہوں نے 60 سے زائد دن سزا کاٹی ۔