اےپی سی کی سربراہی اپوزیشن کودی جائے،بلاول کامطالبہ

 
0
662

اسلام آباد ستمبر 27 (ٹی این ایس): پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی اپوزیشن کودی جائے، لگتا ہے تبدیلی والے احتساب سے بھاگ رہے ہیں،ہمارے خیال میں 18ویں ترمیم لپیٹنے کی تیاری کی جارہی ہے،منی بجٹ میں غریب کی بجائےاے ٹی ایم مشینوں کوفائدہ ہوا۔ انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی اپوزیشن کودی جائے۔
ہم نے کڑے احتساب کیلئے کمیٹی کا چیئرمین چوہدری نثار کوبنایا۔ لگتا ہے تبدیلی والے احتساب سے بھاگ رہے ہیں۔ ہمارے خیال میں 18ویں ترمیم لپیٹنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے ضیاء الحق اور مشرف کے جیل دیکھے ہیں ہم خان صاحب کی جیل میں جانے کوبھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھینس اور گاڑیاں بیچ کرپاکستان کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔
کتنے پیسے اشہاروں پرخرچ کیے گئے اس کی تفصیل سامنے آنے چاہیے۔ اشتہاروں پر قیمت سے زیادہ پیسا لگا دیا گیا۔ اب حکومت احتساب سے بھاگ رہی ہے۔ اصل ایشو سے توجہ ہٹانے کیلئے پروپیگنڈے کیے جارہے ہیں۔ آج تک نہ عوام کو اور نہ ہی عوام نے کوئی واضح پلان دیا ہے۔ یہ کر دینگے وہ کرینگے، کہاں ہیں وہ پلان،حکومت کی کوئی منصوبہ بندی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کوئی نئی چیز نہیں لائی گئی۔
بجٹ میں کوئی انقلابی کام نہیں کیا گیا اس بجٹ سے بیروزگاری اور مہنگائی بڑھے گی۔ بجلی گیس کی قیمتیں بڑھانے سے عام آدمی متاثر ہوگا۔ منی بجٹ میں غریب کے بجائے بلیک مارکیٹنگ اور اے ٹی ایم مشینوں کو فائدہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مائیکرواکنامکس کے حوالے سے بھی کوئی چیز نظر نہیں آئی۔پی ٹی آئی نے وعدہ کیا تھا ٹیکس نیٹ ورک بڑھائیں گے۔ کرنٹ بجٹ خسارہ کم کرنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔
سوچ رہا تھا اسد عمرعوام دوست بجٹ لائینگے، لیکن بجٹ میں نان ٹیکس فائلرکوفائدہ ہوا ہے۔ نان فائلر کو ریلیف دینا کسی اسکینڈل سے کم نہیں۔ ہم نے کہا کہ منی بجٹ میں میڈیکل آلات کی قیمتیں کم کرکے اچھا اقدام کیا گیا۔ کہا تھا کہ حکومت اچھا کام کرے گی توساتھ تعریف کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب صحافیوں اور سیاستدانوں کوغداری کے مقدمات کی دھمکیاں ملیں ، اظہار رائے کی آزادی نہ ہو۔وہاں ملک ترقی کیسے کرے گا؟ حکومت کوکہتا ہوں کہ ان ایشو ز کوسنجیدہ لے۔میں جانتا ہوں کہ خان صاحب اگر میڈیا آزاد نہ ہوتا اور خان صاحب کوخلا نہ دیتا توآج عمران خان وزیراعظم نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ دورہ سعودی عرب میں حکومت کو کیا ملا،آج تک عوام کو نہیں بتایا گیا۔