افغانستان میں امن واستحکام کے لیے پاکستان کی مدد چاہتے ہیں. امریکا

 
0
421

پاکستان طالبان کو امن مذاکرات کی میز پر لانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت نے افغان امن عمل میں مدد کی یقین دہانی کرائی ہے.ایلیس ویلز
واشنگٹن ستمبر 29 (ٹی این ایس): جنوبی ایشیا کے لئے امریکہ کی نائب معاون وزیر خارجہ ایلیس ویلز نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن واستحکام کے لیے دونوں ملک مل کرکام کرسکتے ہیں‘امریکا پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں مظبوطی کے لیے اقدامات کررہا ہے. اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائڈ لائنز پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایلیس ویلز نے کہا کہ پاکستان طالبان کو امن مذاکرات کی میز پر لانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت نے افغان امن عمل میں مدد کی یقین دہانی کرائی ہے.انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان شراکت داری کی بنیاد اس پر ہے کہ افغانستان میں امن اور استحکام لانے میں دونوں ملک مل کر کیا کر سکتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ 2 اکتوبر کو واشنگٹن میں پاک امریکہ وزرائے خارجہ کی ملاقات متوقع ہے. امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والی براہ راست ملاقات میں پاکستانی کردار کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا. انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت افغان مذاکرات میں مدد دینا چاہتی ہے لیکن اس کے لئے افغان حکومت اور طالبان کو آپس میں بات چیت کرنی ہوگی کسی سیاسی حل تک افغانوں کی شمولیت کے بغیر نہیں پہنچا جا سکتا.
ایلیس ویلز نے کہا کہ زلمے خلیل زاد کی بطور مندوب نامزدگی یہ ظاہر کرتی ہے کہ امریکہ افغان امن عمل کے لئے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے جس کا دروازہ صدر اشرف غنی نے طالبان کو غیر مشروط مذاکرات کی پیش کش دے کر کھولا. افغانستان میں طالبان کے حملوں میں اضافے کے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غزنی پر حالیہ حملے سے یہ ظاہر ہو گیا کہطالبان تباہی تو پھیلا سکتے ہیں لیکن علاقے پر اپنا کنٹرول قائم نہیں رکھ سکتے.
41 ملکوں کا اتحاد طالبان کو عسکری فتح حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا. امریکہ اور بھارت کے درمیان گہرے روابط پر ایلیس ویلز نے پاکستان کے خدشات کو رد کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ بھارت تعلقات کو پاکستان کے لئے خطرے کے طور پر نہیں دیکھتیں. انہوں نے کہا کہ امریکہ بھارت تعلقات کی نوعیت عالمی سطح کی ہے اور اس کا فوکس مشرق یا انڈو پیپسیفک خطے کی جانب ہے دونوں ملکوں کی خطے میں استحکام لانے کی کوشش سے پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا.
امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتا ہے. پاک چین ترقیاتی منصوبے سی پیک کے بارے میں اییس ویلز نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ مختلف ملک شفاف قرضے لیں جن کا بوجھ وہ اٹھا سکیں تاکہ اپنے اسٹریٹیجک اثاثوں پر اپنی خودمختاری نہ کھو دیں. اییس ویلزنے کہا کہ پاکستان میں بھی سی پیک پر بحث ہو رہی ہے اور امریکہ اور کئی امریکی کمپنیاں بھی جاننا چاہتی ہیں کہ منصوبوں کے ٹھیکے کیسے دیئے جا رہے ہیں؟