نیک نیتی سے آگے بڑھ رہے ہیں ،فوج اور عدلیہ حکومت کی پشت پر کھڑے ہیں، فواد چوہدری

 
0
1081

اسلام آباد ستمبر 30 (ٹی این ایس): وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نیک نیتی سے آگے بڑھ رہے ہیں اورملک کامڈل کلاس طبقہ ہماری سیاست کامحور ہے،سعودی عرب چین پاکستان اقتصادی راہداری میں شامل ہوگا، فوج اور عدلیہ حکومت کی پشت پر کھڑے ہیں ،جب ادارے اور کابینہ ایک دوسرے کے ساتھ نہ ہوں تو معاملات میں بہتری مشکل ہے، بھینسیں فروخت کرنے کا مقصد کوئی مالی فائدہ نہیں بلکہ سادگی مہم کو عوام تک پہنچانا تھا، کفایت شعاری مہم کیوجہ سے ہی وزیراعظم ہائوس کا ماہانہ خرچہ ایک ارب سے کم ہوکر چند لاکھ تک رہ گیا،صرف عمران خان نے کرپشن کیخلاف آوازاٹھائی،ماحولیاتی آلودگی پربات کی اورایک نظریہ بن کر ابھرے ،عوام کو ان سے بہت زیادہ تواقعات ہیں اور ہم ان پر پورا اترنے کیلئے کوشاں ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور کے مقامی ہوٹل میں اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ لوگوں کے پاس دواکے پیسے نہیں تو ایسی صورت میں وزیراعظم کیسے شاہانہ اندازمیں رہ سکتاہے۔ملک کا غریب طبقہ حکومتی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھا مگر اب ہماری جدوجہد ان کے لیے ہی ہے، پہلے وزیراعظم ہائوس کا ماہانہ خرچہ ایک ارب سے زائد تھا جو اب چند لاکھ میں ہونے لگاہے ، ہماری حکومت صحت، تعلیم اور صفائی پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔
لوگ بھوک و افلاس کی زندگی گزار رہے تھے اس کے باوجود سابقہ حکومت نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا بلکہ وزیراعظم ہائوس کی خراب گاڑیوں کی مرمت پر کروڑوں روپے خرچ کردئیے گئے۔سارک کانفرنس کیلئے 98کروڑ مالیت کی33 گاڑیاں منگوائی گئیںاور کانفرنس ہوئی ہی نہیں ، پی آئی اے اربوں کا نقصان کررہا ہے، پی ٹی وی اور ریلوے سمیت دیگر ادارے بھی خسارے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب پرویز مشرف نے اقتدار چھوڑا تو ملک پر چھ ہزار کروڑ کا قرضہ تھا ،جب زرداری صاحب نے اقتدار چھورا تو یہ قرضہ تیرہ ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گیا اس کے بعد نواز شریف نے اپنے دور اقتدار میں اس قرضے کو اٹھائیس ہزار کروڑ روپے تک پہنچا دیا بلکہ شاید اس سے بھی زیادہ ہے ،اب آپ کا خزانہ خالی ہے ، اب ہمارے پاس دو ہی طریقے ہیں ایک یہ کہ ہم بھی باہر جائیںمزید قرضہ لیں اور انہی اداروں کے اوپر لگاتے جائیں ۔
میٹرو ، اورنج ٹرینیں اور موٹر وے بناتے جائیں ، جس جگہ پر جائیں وہاں ایک نیا ایئر پورٹ بنانے کا اعلان کر دیں اوراس طرح پانچ سال تو گزر جائیں گے لیکن یہ اٹھائیس ہزار کروڑ کا قرضہ پینتالیس ہزار کروڑ تک پہنچ جائے گا ، ہم آنے والی نسلوں کیلئے کیا چھوڑ کر جائیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ متوسط طبقے کے لوگوں کیلئے سیاست کی، تحریک انصاف محنت کی بدولت اقتدارمیں آئی اور اب ہم لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کررہے ہیں۔
عمران خان عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں، ملک کامڈل کلاس طبقہ ہماری سیاست کامحور ہے۔ہماری سیاست پر تنقید بھی بہت ہوگی اور تعریف بھی، ہم تبدیلی کے عمل کے ذریعے یہاں تک پہنچے ہیں، تبدیلی کے لیے پی ٹی آئی حکومت نے کام شروع کردیا اور عمران خان کی ذات خود تبدیلی کا بہت بڑا استعارہ ہے۔عمران خان کی تصویر کے بغیر تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی تک نہیں پہنچ سکتے تھے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے ملک کا متوسط طبقہ صحت، تعلیم اور سکیورٹی کے موجودہ نظام سے مطمئن نہیں ، کرپشن کو ہمارا معاشرہ تسلیم کر چکا تھا جس کے خلاف عمران خان نے آواز اٹھائی،کیا اس سے پہلے کبھی نے کرپشن کے خلاف بات کی ، عمران خان نے ماحولیات کے بارے میں بات کی ۔انہوںنے کہا کہ ہم نے دیگر ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور اس کے لئے ہم نیک نیتی سے آگے بڑھ رہے ہیں، اس دوران ہم سے غلطیاں بھی ہوں گی۔
سعودی عرب چین پاکستان اقتصادی راہدری میں شمولیت کرے گا۔ انہوںنے مزید کہا کہ ہماری کامیابی اصل میں عمران خان کے وژن کی کامیابی ہے ،مڈل کلاس کی جو خواہشات تھیںہم ان کے آئینہ دار بنے ہیں۔ جس طرح ہم میڈیا کی زد میں بھی ہیں کہ حکومت کو یہ کرنا چاہیے تھا وہ کرنا چاہیے تھا یہ سب اس لئے ہے کیونکہ لوگوں کی توقعات بہت زیادہ ہیں ۔ اب سوال یہ ہے کہ ہم کس طرف جا رہے ہیں کیا ہماری سمت درست ہے ، ہم کر پائیں گے کہ نہیں کر پائیں گے ،تنقید ہو تی ہے کہ وزیر اعظم نے سادگی مہم کیوں شروع کی ۔بھینسیں فروخت کرنے کا مقصد کوئی مالی فائدہ نہیں بلکہ سادگی مہم کو عوام تک پہنچانا تھا، کفایت شعاری مہم کیوجہ سے ہی وزیراعظم ہائوس کا ماہانہ خرچہ ایک ارب سے کم ہوکر چند لاکھ تک رہ گیا۔