پٹرولیم مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد، نیب کو تحقیقات کا حکم دے دیا، نیب معاملے پر تحقیقات کر کے منطقی انجام تک پہنچائے۔ سپریم کورٹ کا حکم

 
0
353

اسلام آباد جنوری 02 (ٹی این ایس): پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو کو پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس سے متعلق تحقیقات منطقی انجام تک پہنچانے کا حکم ے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد اضافی ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔سماعت کے دوران قومی احتساب بیورو نے پٹرولیم مصنوعات پر عائد اضافی ٹیکس سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ پاکستان اسٹیٹ آئل کے وکیل نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر بتایا کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان کے خلاف انکوائری مکمل ہو چکی ہے۔ قومی احتساب بیورو بورڈ کے اجلاس میں انکوائری کو تحقیقات میں تبدیلی کرنے کی منظوری دے گا۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ نیب اس معاملے پر تحقیقات کر کے اسے منطقی انجام تک پہنچائے۔ جس کے بعد عدالت نے پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسز سے متعلق از خود نوٹس نمٹا دیا۔ یاد رہے کہ خسارے سے نمٹنے کے لیے حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عائد سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا تھا۔ آمدنی بڑھانے کے لیے موجودہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا جس کے تحت اب پیٹرول، ڈیزل، لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس 17 فیصد وصول کیا جا رہا ہے۔حکومت نے پیٹرول پر عائد سیلز ٹیکس میں 9 فیصد اضافہ کیا جس کے باعث عوام کو فی لیٹر پیٹرول پر ملنے والا 9 روپے سے زائد کا ریلف اب صرف 4 روپے 86 پیسے تک محدود رہا۔ ڈیزل پر عائد سیلز ٹیکس میں 4 فیصد اضافہ کیا گیا۔ کاشتکاروں کے استعمال میں آنے والے لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح ساڑھے 16 فیصد تک بڑھا دی گئی۔ اس کے علاوہ غریب عوام کے استعمال میں آنے والے مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس کی شرح 2 فیصد سے بڑھا کر17 فیصد کر دی گئی۔