کنگ حماد یونیورسٹی الاٹمنٹ میں 5 ارب روپے سے زائد بدعنوانی کے خلاف نیب اور ایف آئی اے کی آنکھیں بند کیوں؟

 
0
524

اسلام آباد جنوری 02 (ٹی این ایس): وفاقی ترقیاتی ادارے میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کرنے والے شعبہ پلاننگ،لینڈ و بحالیات اور سٹیٹ کے کرپٹ افسران و اہلکاروں کے خلاف تحقیقاتی اداروں کی خاموشی پر وفاقی دارالحکومت میں چہہ میگوئیاں شروع ہو گئی کرپشن کے واضح شواہد کے باوجود تحقیقات کے آغاز کے بجائے کرپٹ عناصر کی پشت پناہی پر شہریوں کا کہنا تھا کہ ادارے میڈیا کی زینت بننے والے کیسسز پر ہی کاروائیاں کرتے ہیں اسلام آباد کے سیکٹر آئی 12 اور 14 میں 200 پلاٹس کے ہیر پھیر کے بعد کنگ حماد یونیورسٹی الاٹمنٹ میں 5 سے 6 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث وفاقی ترقیاتی ادارے کا طاقتور گروہ نیب اور ایف آئی اے میں موجود کالی بھیڑوں کی سرپرستی میں اپنا دھندہ دیدہ دلیری جاری رکھے ہوئے ہے ٹی این ایس کے نمائندہ خصوصی نے ڈرائیکٹر لینڈ و بحالیات توقیر نواز اعوان سے اسلام آباد کے مارگلہ ٹاون فیز 2 کی گلی نمبر 36 میں غیر قانونی گھروں کی تعمیر،رحیم یار خان کے پوش علاقے فیصل ٹاون اور ڈیرہ اسماعیل خان کے معروف سرکلر روڈ پر بھی اپنے عزیز و اقارب کے نام پر قیمتی جائیدادیں بنانے اور لاہور سمیت دیگر شہروں میں جائیداوں کیلئے ذرائع آمدن سے متعلق سوال کیے تھے جس پر موصوف حواس باختہ ہو کر صحافی پر ہی حملہ آور ہو گئے تھے ذرائع نے ٹی این ایس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی سفارش پر وفاقی ترقیاتی ادارے میں تعینات ممبر سٹیٹ خوشحال خان نیب اور ایف آئی اے دونوں اداروں میں اثرورسوخ استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ انکوائریز رکوانے کیلئے وفاقی ترقیاتی ادارے سے لوٹی گئی قومی دولت ان اداروں کے کرپٹ اہلکاروں کو بھی پہنچاتے ہیں اور یہ رقوم ڈرائیکٹر لینڈ و بحالیات توقیر نواز اعوان کی سربراہی میں کام کرنے والے لینڈ و بحالیات کے عملے تحصیلدار نواز،گرداور شفیق اور پٹواری مدثر کے ذریعے لوٹ مار کرکہ جمع کی جاتی ہیں جو ممبر سٹیٹ سے ہوتی ہوئی تحقیقاتی اداروں تک پہنچتی ہیں وفاقی ترقیاتی ادارے میں کرپشن سے متعلق معلومات کی بروقت فراہمی کے باوجود تحقیقاتی اداروں کی خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان عہدوں پر موجود افراد تیزی سے ریکارڈ میں ردوبدل میں مصروف ہیں تاکہ کرپشن سے متعلقہ ثبوت مٹا دیے جائیں