آصف زرداری سے ہاتھ ملا سکتے ہیں، حکومت گرانے کے لیے نہیں قانون سازی کے لئے اپوزیشن متحد ہو۔ صدارتی نظام موجودہ صورتحال میں نہیں آسکتا، صدارتی نظام اتنا آسان نہیں پاکستان میں لوگ جمہوریت کے شیدائی ہیں، لوگ لولی لنگڑی جمہوریت پر گزارہ کرلیتے ہیں۔

 
0
621

اسلام آباد جنوری 02 (ٹی این ایس): پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری سے ہاتھ ملا سکتے ہیں۔حکومت گرانے کے لیے قانون سازی کے لیے اپوزیشن متحد ہو۔کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان میں احتساب کے نام پر جرائم برسوں سے جاری ہیں، اب احتساب کے نام پر جرائم کا سلسلہ رک جانا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں سعد رفیق نے کہا کہ چوہدری نثار کوئی فارورڈ بلاک نہیں بنائیں گے نہ ان کا ایسا کوئی ایجنڈا ہے۔صحافی کے سوال پر کہ چوہدری نثار کی جانب سے کہا گیا کہ بیان بازی نا کرتے تو ن لیگ کی حکومت ہوتی؟ سعد رفیق نے اس سوال کا جواب دیا کہ اگر بیان بازی نا کرتے تو تب کچھ اور ہوتا۔ ایک سوال پر(ن) لیگ کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آصف علی زرداری سے ہاتھ ملا سکتے ہیں، حکومت گرانے کے لیے نہیں قانون سازی کے لئے اپوزیشن متحد ہو، اپوزیشن موجودہ نظام کے چلتے رہنے کی ضمانت ہے ۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ فوجی عدالتوں پر حالات دیکھ کر پارلیمنٹ میں فیصلہ کریں گے، صحافی کے سوال پر کہ جن حالات میں فوجی عدالتیں بنی تھیں وہ اب رہے یا نہیں، سعد رفیق نے کہا کہ مشکل سوال ہے ابھی اس پر بات نہیں کرنا چاہتا، جب یہ سوال سامنے آئے گا تو مشورہ کرکے جواب دیں گے۔ایک سوال پر کہ کیا ملک میں صدارتی نظام لانے کی کوشش ہورہی ہے؟جس کا جواب دیتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ صدارتی نظام موجودہ صورتحال میں نہیں آسکتا، صدارتی نظام اتنا آسان نہیں پاکستان میں لوگ جمہوریت کے شیدائی ہیں، لوگ لولی لنگڑی جمہوریت پر گزارہ کرلیتے ہیں تاہم میرا نہیں خیال ریورس گیئر لگ سکے گا۔صحافی کی جانب سے سوال پر کہ نیب کی سختیوں پر شہبازشریف گلہ کرتے ہیں اور آپ کو کوئی شکایت نہیں، یہ تضاد کیوں؟ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کمرہ میرا بھی دس ضرب بارہ ہی کا ہے مگر مجھ سے سلوک اچھا ہے تو اچھا ہی کہوں گا۔