اسلام آباد جولائی17(ٹی این ایس ) سینٹ نے سینیٹر آغا شہباز خان درانی مرحوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے تعزیتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ انتہائی ملنسار، خوش مزاج اور مثبت سوچ رکھنے والے انسان تھے، ایوان بالا میں ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائیگی۔پیر کو چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے اجلاس آغا شہباز خان درانی مرحوم کے حوالے سے تعزیتی قرارداد اور ریفرنس پیش کرنے کے لئے مختص کر دیا۔ اجلاس کے دوران مرحوم سینیٹر آغا شہباز خان درانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آغا شہباز خان درانی سینیٹ آف پاکستان کے رکن تھے جو 25 جون 2017ء کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ اجلاس میں آغا شہباز خان درانی مرحوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے تعزیتی ریفرنس ہوا جس میں ارکان نے آغا شہباز خان درانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق کی طرف سے تعزیتی قرارداد پیش کئے جانے کے بعد قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے بھی قرارداد کی حمایت کی ٗ سینیٹر راجہ ظفر الحق نے آغا شہباز خان درانی کے لئے جن جذبات کا اظہار کیا ہے وہ اس کی تائید کرتے ہیں۔ آغا شہباز خان درانی اس ایوان کے معزز ممبر تھے۔ سینیٹر اعظم سواتی نے بھی آغا شہباز خان درانی کی خدمات کو سراہا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آغا شہباز خان درانی کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ رہتی تھی اور وہ سب کو اپنا بھائی سمجھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز درانی مرحوم مثبت سوچ رکھنے والے انسان تھے، اپنے قبیلے کے سردار اور پارٹی میں بھی نمایاں مقام رکھتے تھے۔ سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ شہباز درانی بہترین قانون ساز تھے، اپنے لوگوں کے لئے ہمیشہ آواز بلند کی۔ سینیٹر سعید الحسن مندوخیل نے کہا کہ آغا شہباز درانی مرحوم کا سب سے بہت اچھا رویہ اور برتاؤ تھا۔ حافظ حمد اﷲ نے کہا کہ موت اٹل حقیقت ہے، ہر چیز پر انسانوں میں اختلاف ہے لیکن موت پر سب متفق ہیں، ہمیں اس کی تیاری کرنی چاہئے، اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ آغا شہباز درانی مرحوم کا نعم البدل ہمیں عطاء فرمائے، ہم ان کے لئے دعا گو ہیں۔ سینیٹر نوابزادہ سیف اﷲ مگسی نے کہا کہ آغا شہباز درانی مرحوم سینیٹ کا اثاثہ تھے، ہم سب ان کے لئے دعا گو ہیں۔ سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ آغا شہباز درانی مرحوم جواں سال اور قابل سینیٹر تھے، ہمیشہ پارلیمان کی بالادستی کے لئے کوشاں رہے، حکومتی پارٹی سے تعلق کے باوجود کئی مواقع پر ہمارا ساتھ دیا۔ سردار اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ ہر غم اور دکھ کی گھڑی میں ارکان کے ساتھ ہوتے ہیں، آغا شہباز درانی مرحوم کے لئے ہم سب دعا گو ہیں۔ سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ شہباز خان درانی مرحوم خوش شکل اور خوش لباس تھے، اﷲ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ ہمیں الفاظ کے علاوہ اپنے عمل کے ذریعے بھی انہیں خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ بلوچستان میں وہ تبدیلیاں آ جائیں جس کا خواب شہباز درانی دیکھتے تھے اور بلوچستان کے عوام کے دکھوں کا مداوا کریں۔ ممتاز عاجز دھامرہ نے کہا کہ یہ ایوان بھی آغا شہباز درانی کا گھر تھا، وہ بہترین شخصیت کے مالک تھے، ان کی پارٹی اور ان کے صوبے کے عوام سے بھی تعزیت کرتے ہیں۔ شاہی سید نے کہا کہ شہباز درانی اچھے دوست اور اچھے انسان تھے، وہ خوش مزاج اور ملنسار تھے، وہ خاندانی روایات کے حامل تھے۔ محسن لغاری نے کہا کہ آغا شہباز درانی مرحوم زندگی سے بھرپور آدمی تھے، میرے برابر والی نشست پر بیٹھتے تھے، اس لئے میرے پاس الفاظ نہیں کہ اپنے دکھ کا اظہار کر سکوں، وہ ایک بہترین انسان تھے۔ سینیٹر سعود مجید نے کہا کہ آغا شہباز درانی بہت پیارے انسان تھے، ہم سب ان کے لئے دعا گو ہیں۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ آغا شہباز خوش گفتار و خوش لباس انسان تھے، شائستگی و خوش اخلاقی ان کا خاصہ تھی۔ سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ شہباز درانی بہت ملنسار اور روایات نبھانے والے شخص تھے۔ سینیٹر عبدالرحمان ملک نے کہا کہ شہباز درانی بہترین انسان تھے، سیاسی جھگڑے ہمیں ایک دوسرے سے بات چیت سے حل کرنے چاہئیں۔ مشاہد اﷲ خان نے کہا کہ کچھ لوگوں کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ رہتی ہے، کچھ کے چہروں پر مسکراہٹ مرنے کے بعد بھی رہتی ہے۔ زندگی میں ہم ایک دوسرے کے خلاف جبکہ مرنے کے بعد حق میں ہی بات کرتے ہیں، یہ ہماری روایت ہے، آج ارکان نے ان کے حق میں باتیں کیں لیکن آغا شہباز درانی ایسے شخص تھے جن کی زندگی میں بھی لوگ ان کے حق میں بات کرتے تھے۔ چیئرمین نے ان کے گھر جا کر ان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا جس پر ہم ان کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ سینیٹر نزہت صادق نے کہا کہ شہباز درانی زندگی سے بھرپور آدمی تھے، ہم ہمیشہ ان کے لئے دعا گو رہیں گے۔ سینیٹر ایم حمزہ، سینیٹر سحر کامران، سینیٹر روبینہ عرفان، سینیٹر نگہت مرزا، سینیٹر چوہدری تنویر خان، سینیٹر کلثوم پروین، سینیٹر سلیم ضیاء، تنویر الحق تھانوی، سلیم مانڈوی والا اور سینیٹر تاج حیدر نے بھی آغا شہباز خان درانی مرحوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ انہوں نے لواحقین کے لئے صبر جمیل کی بھی دعا کی اور کہا کہ یہ پورا ایوان ان کے غم میں برابر کا شریک ہے۔چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے آغا شہباز خان درانی مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ زندگی سے بھرپور شخص اور سینیٹ کا اثاثہ تھے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ شہباز درانی اس ایوان کے نہایت فعال ممبر تھے جس وقت سے وہ اس ایوان میں آئے تب سے وفات تک میں نے کسی سے بھی ان کے بارے میں کوئی گلہ شکوہ نہیں سنا۔ ان کی علالت بڑی مختلف نوعیت کی تھی، ان سے اس دوران مسلسل رابطہ رہا۔ سنگاپور میں علاج کے بعد ان کا کلاٹنگ کا مسئلہ دوبارہ ہوا، وہ علاج کے لئے لندن جانا چاہتے تھے، ان کے پاس برطانیہ کا ویزا موجود تھا، دو بھائیوں جو اٹنڈنٹ کے طور پر جانا چاہتے تھے، کے پاس ویزا نہیں تھا، میں نے برطانوی ہائی کمیشن سے بات کی لیکن یہ ویزا نہ لگ سکا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وفات سے ایک ہفتہ قبل امریکہ میں ان کا علاج معالجہ ہوا لیکن یہاں آنے کے بعد وہ وفات پا گئے۔ آغا شہباز درانی زندگی سے بھرپور انسان اور سینیٹ کا اثاثہ تھے۔ وہ اپنے عوام کے دکھ درد سے آشنا تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہوگا کہ آج ان کے لئے پیش کی جانے والی قرارداد تعزیتی ریفرنس میں ارکان کے خیالات اور سینیٹ میں آغا شہباز خان درانی مرحوم کی مصروفیات اور سرگرمیوں پر مشتمل تصاویر ایک مجموعہ کی صورت میں مرتب کر کے ان کے اہل خانہ کو پیش کی جائیں گی۔اجلاس کے دوران قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے چیئرمین سینیٹ کی ہدایت پر آغا شہباز خان درانی مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی۔اجلاس میں دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں اور احمد پور شرقیہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کے ایصال ثواب کیلئے بھی دعا کی گئی۔اجلاس کے دور ان آغا شہباز خان درانی مرحوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تعزیتی قرارداد پیش کی گئی۔ قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آغا شہباز خان درانی جو گزشتہ دنوں وفات پا گئے، بلوچستان سے ٹیکنو کریٹ کی نشست پر منتخب ہوئے تھے۔ وہ حکومتی یقین دہانیوں کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین بھی تھے۔ انہوں نے ایوان بالا میں بلوچستان اور پسماندہ طبقات کی آواز بلند کی۔ ان کا تعلق ایک معزز خاندان سے تھا۔ قرارداد میں ان کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی گئی۔ قرارداد کی کاپی لواحقین کو بھی بھجوائی جائے گی ۔اجلاس میں قرارداد پیش ہونے کے بعد ارکان کی بڑی تعداد نے آغا شہباز خان درانی کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان سے وابستہ اپنی یادوں کو تازہ کیا۔ بعد ازاں چیئرمین نے بھی اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ قرارداد ایوان بالا میں پیش کی۔ سینٹ نے اتفاق رائے سے قرارداد کی منظوری دیدی۔اجلاس کے دور ان سینیٹر کلثوم پروین اور سینیٹر نزہت صادق آغا شہباز درانی کے لئے منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور ان کی آنکھوں سے آنسو رواں ہو گئے۔ چیئرمین سینیٹ نے انہیں کہا کہ حوصلہ کریں جس پر وہ اپنی نشست پر بیٹھ گئیں۔بعد ازاں اجلاس (آج) منگل کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا













