بھارتی فضائیہ کی پلوامہ حملے کے بعد راجستھان میں جنگی مشقیں، فضائی مشقیں پوکھران کے علاقے میں کی گئیں اور ان میں بھرپور فائر پاور کا مظاہرہ کیا گیا

 
0
474

نئی دلی فروری 16 (ٹی این ایس): بھارت نے پلوامہ حملے کے بعد راجستھان میں جنگی مشقیں شروع کر دیں۔ بڑی تعداد میں جہازوں اور حملہ آوور ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا ۔تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل پلوامہ میں بھارتی فوج پر بڑا حملہ ہوا ۔بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق مقامی پولیس نے بتایا کہ واقعہ سرینگر سے تقریباً 20کلومیٹر کے فاصلے پر ضلع پلوامہ کے قصبے اوانتی پورہ میں ایک شاہر اہ پر اس وقت پیش آیا جب سی آر پی ایف کا جموں سے سرینگر آنیوالا ایک قافلہ گزرہا تھا کہ اس دوران مجاہدین کی طرف سے گھات لگا کر قافلے کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا اور تقریباً 350کلوگرام دھماکہ خیزمودا سے لدی کار کو قافلے میں شامل سی آر پی ایف کی54بٹالین کی 50سیٹر بس سے ٹکرا دیا ، دھما کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 42سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ درجنوں اہلکار زخمی بھی ہیں ۔انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ قافلے میں 70 گاڑیاں جبکہ2500اہلکار شامل تھے ۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے کے فوری بعد فائرنگ اور گرینیڈ دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دیں ۔ جائے وقوعہ جاری تصاویر کے مطابق حملے کے بعد انسانی اعضاء ادھر ادھر بکھر ے دیکھے گئے ،کم از کم ایک گاڑی کے حصے شا ہراہ پر بکھر ے پڑے ہیں جبکہ نیلے رنگ کی فوجی بسوں کے حصے بھی شامل تھے ، دھماکے کے بعد ضلع پلوامہ میں کرفیو نافذ کردیا گیا اور سرچ آپریشن جاری ہیفورسز نے اردگرد کے علاقے کو حصار میں لے کر سیکورٹی سخت کردی ۔دوسری جانب بھارت نے اس واقعے کا سیاسی فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے۔بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ نے واقعے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالتے ہوئے کہا کہ حملہ پاکستان کی حمایت یافتہ تنظیم کی جانب سے کیا گیا ہے۔اس موقع پر بھارتی وزیر نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ عوام ہم پر یقین رکھیں کہ اس حملے کا بھرپور جواب دیا جا ئے گا۔بی بی سی اردو کے مطابق بھارت نے پلوامہ حملے کے بعد بڑے پیمانے پر راجھستان میں فضائی مشقیں شروع کر دی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق فضائی مشقیں پوکھران کے علاقے میں کی گئیں اور ان میں بھرپور فائر پاور کا مظاہرہ کیا گیا۔بڑی تعداد میں جہازوں اور حملہ آوور ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا ۔تاہم انڈین میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ان فضائی مشقوں کی منصوبہ بندی پہلے سے کی گئی تھی۔