وفاقی دارلحکومت کی انتظامیہ نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظمام مساجد اور مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا

 
0
538

مساجد و مدارس کو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں تحویل میں لیا گیا، محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب بھی مقرر کر دئیے

اسلام آباد مارچ 06 (ٹی این ایس): وفاقی دارلحکومت کی انتظامیہ نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد اور مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا۔مسجد قبا،مدنی مسجد،علی اصغر مسجد کا کنٹرول انتظامیہ نے سنبھال لیا۔مدرسہ خالد بن ولی اور مدرسہ ضیا القرآن کو تحویل میں لیتے ہوئے ان کا بھی کنٹرول سنبھال لیا،ان مساجد و مدارس کو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں تحویل میں لیا گیا۔محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب بھی مقرر کر دئیے۔مولانا یاسین کو مسجد قبا سے ہٹا کر مولانا عبدالحفیط کو خطیب مقرر کر دیا گیا ہے۔جب کہ مولانا اظہر عباسی کو مدنی مسجد سے ہٹا کر مولانا عمر فاروق کو خطیب مقرر کیا گیا،اس کے علاوہ مسجد علی اصغر سے خطیب یار محمد کو ہٹا کر قاری محمد صدیق کو مقرر کیا گیا۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کئی افراد کو بھی زیر حراست لے لیا ہے۔جب کہ دوسری جانب حکومت نے کالعدم تنظیموں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے 44 افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن میں جیش محمد کے بانی مولانا مسعود اظہر کے بیٹے حماد اظہر اور رشتے دار مفتی عبدالرئوف بھی شامل ہیں۔وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کو لاگو کرنے کے حوالے سے وزارتِ داخلہ میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کالعدم تنظیموں کے رہنمائوں اور کارکنان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔بیان میں یہ بتایا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران بھی این اے پی کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے رہنمائوں اور کارکنان کو اصلاحی حراست میں لینے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ میجر (ر) سلیمان خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مذکورہ اقدام کے حوالے سے تصدیق بھی کی۔