فیض آباد دھرنا کیس: اسلام آباد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے خادم حسین رضوی کو مفرور ملزم قرار دیدیا

 
0
2514

اسلام آباد، مارچ 05 (ٹی این ایس):  انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فیض آباد دھرنا کیس میں تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی کو مفرور ملزم قرار دے دیا جبکہ عدالت نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت مولانا افضل قادری، مولانا عنایت اور شیخ اظہر کے خلاف دائر فیض آباد کیس میں ملزمان کی عدم پیشی پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 30 دن کے اندر اگر ملزمان پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت انسداد دہشت گری عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے کی۔اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں فیض آباد دھرنے سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ملزمان کی مسلسل عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا۔اس کے علاوہ عدالت نے ملزمان کی عدم پیشی پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 30 دن کے اندر اگر ملزمان پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

اس سے قبل پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا تھا کہ چاروں ملزمان کے خلاف مقدمات درج ہیں لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہو رہے، جس پر عدالت نے پولیس کو آئندہ سماعت پر چالان جمع کرانے کی ہدایت کر دی اور ساتھ ہی عدالت نے مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان کو بھی 19 مارچ کو طلب کرلیا۔پراسیکیوٹر نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ سماعت پر عدالت میں چالان جمع کرا دیں گے۔خیال رہے کہ عدالت نے جن ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کے آغاز کا عندیہ دیا ہے ان میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت مولانا افضل قادری، مولانا عنایت اور شیخ اظہر بھی شامل ہیں۔خادم حسین رضوی، افضل قادری اور مولانا عنایت مقدمہ نمبر 345 میں نامزد ملزمان ہیں جبکہ مقدمہ نمبر 334 اور 335 میں چاروں ملزمان نامزد ملزم ہیں۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 19 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی۔