منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار غیر ملکی ماڈل بڑھتے ہوئے وزن سے پریشان، ماڈل ٹریزا کا جیل میں ایک سال کے دوران میں دس کلو وزن بڑھ گیا

 
0
1860

اسلام آباد مارچ 07 (ٹی این ایس): منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار غیر ملکی ماڈل ٹریزا اپنے بڑھتے ہوئے وزن سے پریشان ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز منشیات کے مقدمہ میں گرفتار غیر ملکی ماڈل کے کیس کی سماعت ہوئی۔ سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج شہزاد رضا نے کیس کی سماعت کی اور ساتھی ملزم حفیظ کے وکلا کو بحث کے لیے طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت کے بعد کمرہ عدالت میں غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے غیر ملکی ماڈل ٹریزا کا کہنا تھا کہ وہ جیل میں بڑھتے وزن سے پریشان ہے۔انہوں نے کہا کہ جیل میں ایک سال کے دوران میرے وزن میں دس کلو وزن بڑھ گیا ہے۔ وطن واپس جا کر سب سے پہلے جم جوائن کروں گی۔گھر والوں کی بہت یاد آتی ہے ۔ ملزمہ کے وکیل سردار اصغر ڈوگر نے عدالت میں حتمی دلائل دئیے ۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 مارچ تک ملتوی کردی۔ یاد رہے کہ غیر ملکی ماڈل ٹیریزا کو ساڑھے 9 کلو ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش میں گرفتار کیاگیاتھا۔جس کے بعد وہ گذشتہ ایک سال سے جیل میں قید اور پیشیاں بھُگت رہی ہیں۔گذشتہ برس ہونے والی سماعت کے دوران ماڈل ٹیریزا نے بھی پاکستان کے سیاستدانوں کی طرح یوٹرن لے لیا تھا۔ پہلے ماڈل ٹیریزا نے منشیات اسمگلنگ کا اعتراف کیا جس کے بعد انہوں نے اپنا بیان بدل لیا اور کہا کہ میں تو ماڈلنگ اور اسلامی تعلیمات پر ریسرچ کرنے کے لیے پاکستان آئی تھی۔جیل میں ایک سال گزارنے کے بعد غیر ملکی ماڈل کا یوٹرن لینا ان کا مقامی رنگ میں رنگنے کا ثبوت ہے جو پاکستانی لباس زیب تن کرتی ہیں اور کبھی شال اوڑھ لیتی ہیں۔غیر ملکی ماڈل نے کہا کہ میں تو ماڈلنگ اور اسلامک اسٹڈیز کے لیے پاکستان آئی تھی لیکن ائیر پورٹ پرکسٹم حکام نے مجھے آسان ہدف سمجھ کر گرفتار کر لیا اور منشیات اسمگلنگ کیس میں پھنسا دیا، ان کا کہنا تھا کہ میرے سامان سے بھی کچھ برآمد نہیں ہوا، میں بے گناہ ہوں۔غیر ملکی ماڈل ٹریزا کا کہنا تھا کہ میں نے جیل میں پاکستانی کلچر اور قیدی کی زندگی پر دو کتابیں لکھی ہیں اور میں رہائی پانے کے بعد جلد ہی میں ان کتابوں کو چھپواؤں گی۔انہوں نے کہا کہ جیل میں ساتھی خواتین بھی بہت اچھی ہیں۔پاکستانی قومی زبان کے ساتھ ساتھ سلائی کا کام بھی سیکھ رہی ہوں۔