سابق وزیراعظم نواز شریف نے طبی سہولیات لینے سے ایک مرتبہ پھر انکار کر دیا، نواز شریف نے اسپتال جانے کی بجائے جیل میں رہنے کو ترجیح دی ۔ جیل ذرائع

 
0
533

لاہور مارچ 08 (ٹی این ایس): کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نوازشریف نے طبی سہولیات لینے سے ایک مرتبہ پھر انکار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جیل ذرائع نے بتایا کہ جیل عملے نے پنجاب حکومت کے احکامات کی روشنی میں نواز شریف کو ایک مررتبہ پھر طبی سہولیات لینے کے لئے منانے کی کوشش کی لیکن انہوں نے طبی سہولیات لینے سے انکار کر دیا۔ ذرائع کوٹ لکھپت جیل نے بتایا کہ جیل حکام نے نواز شریف سے اسپتال منتقلی کے لئے پوچھا تو سابق وزیراعظم نے انجیو گرافی کروانے سے انکار کردیا اور جیل میں رہنے کو ہی ترجیح دی ۔جیل حکام نے نواز شریف کے انکار سے متعلقہ افسران کو آگاہ کر دیا ہے۔یاد رہے کہ کچھ دیر قبل یہ خبر موصول ہوئی تھی کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی انجیو گرافی پی آئی سی اسپتال سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ نے نواز شریف کی انجیو گرافی کرانے کے لیے رابطہ کیا ۔محکمہ داخلہ نے دو ڈاکٹرز کے ذریعے نواز شریف سے رابطہ کرکے رائے طلب کی تھی۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کا کہنا تھا کہ انجیو گرافی کب ہوگی یہ فیصلہ اب نواز شریف نے کرنا ہے۔ تاہم جیل ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے جیل میں رہنے کو ترجیح دیتے ہوئے طبی سہولیات لینے سے انکار کر دیا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جب سابق وزیراعظم نواز شریف کو جناح اسپتال لاہور منتقل کیا گیا تھا تو سابق وزیراعظم نواز شریف کی انجیوگرافی کے معاملے پر شریف خاندان کے افراد کی خاموشی پُر اسرار تھی جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج نے ان کی انجیو گرافی نہ ہونے کا تمام تر ملبہ حکومت پر ڈال دیا تھا۔حکومت نے جب جب سابق وزیراعظم نواز شریف کو طبی سہولیات فراہم کرنا چاہیں نواز شریف نے انکار کر دیا۔ مریم نواز ، شہباز شریف اور نواز شریف کی والدہ نے بھی سابق وزیراعظم کو اسپتال میں علاج کروانے پر قائل کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے صاف انکار کر دیا۔ جس کے بعد مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر مریم نواز نے ”فری نواز شریف” کے نام سے ایک نئی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ مریم نواز نے اپنے والد اور قائد مسلم لیگ ن کی تصویر ”فری نوازشریف” کے الفاظ کے ساتھ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھی۔ مسلم لیگ ن کے کارکن سوشل میڈیا سائٹس پر اسی تصویر کو استعمال کرتے ہوئے علاج کے لیے نواز شریف کو طبی بنیادوں پر رہا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔