بھارتی وزیر دفاع نے طیارہ گرنے کی حیرت انگیز وجہ بتا دی

 
0
575

ابتدائی اطلاعات کے مطابق مگ 21 طیارے سے پرندہ ٹکرایا تھا تاہم مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ بھارتی وزیر دفاع کا بیان

نئی دہلی مارچ 08 (ٹی این ایس): آج بھارت کا ایک اور مگ 21 طیارہ تباہ ہو گیا ہے۔تباہ ہونے والے مگ 21 طیارے کا پائلٹ محفوظ رہا، یہ طیارہ راجھستان میں بیکانئیر کے نزدیک گر کر تباہ ہوا۔بھارتی میڈیا کے مطابق طیارے کے دونوں پائلٹ باہر نکلنے میں کامیاب رہے۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا جا رہا ہے طیارہ گرنے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔تاہم بھارتی وزیر دفاع کے مطابق ابتدائی اطلاعات کے مطابق مگ 21 طیارہ سے پرندا ٹکرایا تھا جس وجہ سے طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔واضح رہے اس سے پہلے بھارت کا مگ 21طیارہ پاکستان کی سر زمین پر بھی تباہ ہو چکا ہے جسے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر پاک فضائیہ نے گرایا تھا۔ بھارت کے طیارے تباہ ہونے کے نتیجے میں جانی نقصان بھی ہوا جس کے بعد بھارت تلملا اُٹھا۔ پاک فضائیہ کی جاندار کارروائی میں تباہ ہونے والے بھارتی فضائیہ کے طیارے ایم آئی جی 21 تھے جو دراصل ایک سنگل انجن فلائنگ جیٹ ہے۔یہ طیارہ سابق سویت یونین کے دور میں مکویان گریووچ کی جانب سے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اس طیارے میں آر 25 کا ٹربو جیٹ نصب ہوتا ہے جو اس طیارے کو 1350 میل فی گھنٹہ کی رفتار عبور کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔ ایڈوانس ریڈار سسٹم کے متعارف ہونے سے قبل یہ طیارہ لانچ ہوا تھا کو کہ خاص طور پر گھات لگا کر حملہ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ روایتی جنگ کے لیے اس طیارے پر فورسز کا انحصار اس لیے بھی زیادہ ہوتا ہے کیوں کہ اس کی اسپیڈ پر منحصر ہوتے ہوئے پائلٹ اچانک ٹارگٹ کو نشانہ بنا سکتا ہے اور مخالف کے جوابی حملے سے پہلے ٹارگٹ کی جگہ سے واپس بھی آ سکتا ہے۔ایم آئی جی 21 کی قیمت جب 1959ء میں اسے بنایا گیا تھا تب 2.9 ملین ڈالرز تھی ، جبکہ اب اس کی قیمت ڈھائی کروڑ ڈالرز عبور کر چکی ہے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ بھارت کو ان طیاروں کے تباہ ہونے سے 5 کروڑ ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا ہے لیکن اس کے باوجود بھارت کے پلے ذلت و رسوائی کے علاوہ کچھ نہیں آیا۔