نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کا قاتل OKگروہ کا پیروکار نکلا، دہشت گرد سے مسلمانوں کے قتل کی وجہ پوچھی گئی تو اس نے مسکراتے ہوئے اپنے ہاتھ سے OKکا نشان بنا کر دکھا دیا

 
0
566

ولنگٹن مارچ 16 (ٹی این ایس): مسلمانوں پر تعصب کا الزام لگانے والے خود متعصب نکلے۔ نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کا وحشیانہ طریقے سے قتل کرنے والا شخص سفید فاموں کی بالادستی پر یقین رکھتا ہے۔ نیوزی لینڈ میں 50سے زائد ہلاکتوں کی وجہ بننے والے شخص سے جب سوال کیا گیا کہ اس نے مسلمانوں کو کیوں قتل کیا تو اس نے مسکراتے ہوئے ہاتھ سے OKکا نشان بنا کر دکھا دیا۔ یہ نشان ہاتھ کے انگوٹھے کو انگشتِ شہادت کے ساتھ دائرے کی شکل میں ملا کر بنایا جاتا ہے جبکہ باقی تینوں انگلیاں سیدھی کھڑی رہتی ہیں، عام طور پہ اس نشان کا مطلب ہوتا ہے کہ میں ٹھیک ہوں یا سب ٹھیک ہے لیکن2017آغاز میں ایک آن لائن بات چیت کی ویب سائٹ پر ایک مذاق میں اس نشان کو سفید فاموں کی بالا دستی پر یقین رکھنے والوں کا نشان قرار دیا گیا اور اس کے بعد سے پوری دنیا میں اس نشان کا یہی مطلب لیا جانے لگا کہ یہ سفید فاموں کا طاقت کا نشان ہے۔اس نظریہ پر یقین رکھنے والوں کا خیال ہے کہ یہودیوں نے سیاہ فاموں اور مسلمانوں کو سفید فاموں کے خلاف استعمال کیا تھا اور اب وہ اپنا کھویا ہوا مقام واپس حاصل کریں گے۔ فروری2017میں 4chan نامی ویب سائٹ پر یہ مہم چلائی گئی کہ OKکے اس نشان کو ٹویٹر پر سفید فاموں کی بالادستی کے نشان کے طور پر مشہور کیا جائے اس کے بعد ٹویٹر پر اس حوالے سے طوفان آگیا تھا کہ نازیوں کے خاص سرخ کراس کی طرح اب یہ نشان سفید فاموں کی طاقت کا نشان ہو گا اور یہودیوں کی ماضی میں کی گئی سازش کو ناکام بنایا جائے گا۔دراصل اس گروہ کے مطابق جب ہاتھ سے OK کا نشان بنایا جاتا ہے تو سیدھے کڑھی تین انگلیوں سے انگریزی حرف ڈبلیو(W)بنتا ہے اورانگشتِ شہادت اور انگوٹھے سے انگریزی حرف پی(P) بنتا ہے جس سے مراد وائٹ پاور(White Power) یعنی انگریزوں کی بالادستی ہے۔