27فروری کو بھارتی برگیڈ ہیڈکوارٹر کے قریب پاک فضائیہ کے حملے کے وقت وہاں بھارتی فوج کے 2ٹاپ رینک جرنیل موجود تھے

 
0
1387

پاک فضائیہ کے جہازوں نے بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا اس وقت وہاں بھارت کی ناردرن آرمی کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ اور 16 ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پرم جیت سنگھ موجود تھے جو بم گرنے سے چند منٹ پہلے وہاں سے نکل گئے تھے
نئی دہلی مئی 27 (ٹی این ایس): رواں سال فروری کے دوران ہونے والی پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے ایک بھارتی خبررساں ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ جس وقت پاک فضائیہ کے جہازوں نے بھارت کی سرحد کے اندر بھارتی برگیڈ ہیڈکوارٹر کے نزدیک حملہ کیا اس وقت بریگیڈ ہیڈ کوارٹر میں بھارتی فوج کے ٹاپ کمانڈر موجود تھے جو حملے سے چند منٹ پہلے وہاں سے نکل گئے تھے۔یاد رہے کہ 27 فروری کو بھارتی حملے کے جواب میں کارروائی کے دوران پاک فضائیہ کے جہازوں نے راجوڑی سیکٹر میں بھارتی بریگیڈہیڈ کوارٹر کے قریب بم گرائے تھے۔
اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آرنے بیان دیا تھا کہ پاک فضائیہ نے یہ بم اپنی طاقت کا اظہار کرنے کیلئے خالی جگہ پر گرائے تھے دوسری جانب بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ بم ایچ 4 سٹینڈ آف ویپن بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کے اندر گرا تھا البتہ اس سے بھارتی فوجی تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔اب بھارتی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ جب پاک فضائیہ کے جہازوں نے راجوڑی میں واقع بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا اس وقت وہاں بھارت کی 16 ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پرم جیت سنگھ اور ناردرن آرمی کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ موجود تھے جو بم گرنے سے چند منٹ قبل وہاں سے نکل گئے تھے۔
بھارتی خبررساں ویب سائٹ کے مطابق بھارتی فوج کے اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ جس وقت بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پر پاک فضائیہ کا بم گرا اس سے چند لمحے پہلے بھارتی فوج کے دونوں کمانڈر وہاں سے نکل کر ایک اور قریبی پوسٹ پر چلے گئے تھے۔ویب سائٹ کے مطابق جس جگہ پر پاک فضائیہ کے جہاز نے بم گرایا وہ جگہ اس پوسٹ اس سے صرف 700 میٹر کے فاصلے پر تھی۔ یاد رہے کہ 26 فروری کی بھارتی دراندازی کے جواب میں 27 فروری کو پاکستان نے جوابی کارروائی کی تھی اوراس دوران بھارت کی حدود میں 6 ٹارگٹس کو نشانہ بنایاگیا تھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کے دوران بھارتی بریگیڈ ہیڈ کوارٹر میں کسی اعلیٰ شخصیت کی موجودگی کی طرف اشارہ بھی کیا تھا ۔ انہوں نے بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ ذرا دنیا کو یہ بھی بتائیں نا کہ جس وقت ہم نے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کو لاک کیا تھا اور اس کے قریب کی جگہ کو نشانہ بنایا تھا تو اس وقت وہاں کون موجود تھا؟‘۔