یورپی یونین کے وفد کی انجینئر بلیغ الرحمن سے ملاقات ٗ مختلف امورپر تبادلہ خیال

 
0
306

اسلام آباد جولائی19(ٹی این ایس)یورپی یونین کے ایک وفد نے یورپی یونین کے سفیر جین فرانکوس کی سربراہی میں اور وفاقی جمہوریہ جرمنی کے وفد نے قائم مقام سفیر ٹیلو کلینر کی سربراہی میں وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن سے ملاقات کی۔اس ملاقات کا مقصد 63 ملین یو روز ٹیکنیکل اور ووکیشنل ایجوکیشن اور ٹریننگ ریفارم سپورٹ پراجیکٹ پر تعاون کے لئے بات چیت کرنا تھی جس میں یورپی یونین ،جرمنی اور ناروے مشترکہ مالی معاونت کر رہے ہیں ۔وزیر مملکت نے وفد کو خوش آمدید کرتے ہوئے ان کی ٹیوٹا کے شعبہ کے لیے حمایت کی کوششوں کو سراہا ۔یورپی یونین کے سفیر نے منصوبے کے خدوخال پر بات چیت کے دوران قومی سطح پر اس کی مربوط اہمیت اور اس پروگرام کے موثر اطلاق پر زور دیا ۔انہوں نے یہ بات نمایاں کی کہ اس منصوبہ کا مقصد نجی شعبہ کی ٹیوٹا کے شعبہ میں اشتراک کو بڑھانا ہے اور ٹیوٹا کے اداروں اور صنعت میں رابطہ کا فروغ ہے ۔ٹیوٹا شعبہ کی سی پیک میں اہمیت پر انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام سی پیک کے منصوبوں کے لیے مطلوبہ مہارت کی ضروریات کی نشاندہی پر توجہ مرکوز کریگااور سی پیک کی ضروریات کو پورا کریگا جب کہ سی پیک کا منصوبہ نہ صرف پاکستان اور خطے کے لیے اہمیت کا حامل ہے بلکہ یورپ کیلیے بھی بہت اہم ہے ۔ یہ ایشیا اور یورپ کے درمیان تجارت کے فروغ کیلے بھی اہم کردار ادا کرے گا ۔وزیر مملکت نے وفد کو بتایا کہ بین الصوبائی وزارتی کانفرنس نے مذکورہ مسائل پر ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا ہے اور تعلیمی شعبہ میں قومی سطح پر متعلقہ کوششوں کے آغاز کو یقینی بنایا ۔آئی پی ای ایم سی پہلے ہی سے قومی نیشنل ٹیوٹ پالیسی کی توثیق کر چکا ہے اور یہ فورم ٹیوٹا سیکٹر ریفارم پروگرام میں تعاون میں بھی معاون ثابت ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیوٹا سیکٹر کی ترقی کے ذریعے انسانی وسائل کی استعدادی صلاحیتوں کی تعمیر سی پیک منصوبے کی پائیداری اور نمایاں کامیابی میں اہم ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس عزم کا اعادہ کیے ہوئے ہے کہ وہ ٹیوٹا سیکٹر میں وہ تکنیکی تربیت شروع کرے جو کہ صنعت کو مطلوب ہے اور سی پیک منصوبے کے لیے انسانی سرمایہ کی ضرورت بھی پوری کرے ۔ٹیوٹا ریفارم پروگرام میں پالیسی سازی کے مراہل پہلے ہی طے کر چکے ہیں اور اب جو ٹیوٹا کے اداروں کی مضبوطی اور ان کو بین الاقوامی معیار تک لانے کے مراہل کی طرف گامزن ہیں ۔ نئے مراکز کے قیام اور ٹیوٹا سیکٹر کے جدید نصاب پر بھی خاص توجہ دی جائے گی۔