بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن کی وزیراعظم عمران خان کے خلاف نعرے بازی شدت اختیار کر گئی

 
0
322

حکومتی اراکین نے وزیراعظم عمران خان کو اپنے حصار میں لے لیا، قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی
اسلام آباد جون 11 (ٹی این ایس): وفاقی بجٹ 2019-20 قومی اسمبلی میں 3560ارب روپے بجٹ پیش کردیا گیا ہے، بجٹ وزیرمملکت حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں پیش کیا۔ بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن کی وزیراعظم عمران خان کے خلاف نعرے بازی شدت اختیار کر گئی جس کے بعدحکومتی اراکین نے وزیراعظم عمران خان کو اپنے حصار میں لے لیا۔ بجٹ میں قومی ترقیاتی پروگرام کیلئے1800 ارب رکھے گئے، بجٹ میں مزدروں کی کم از کم اجرت 17500 مقرر کردی گئی، بجٹ میں ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں10فیصد اضافے کا اعلان، گریڈ16 تک کے ملازمین کیلئے10 فیصد، گریڈ20 تک کیلئے5 فیصد تنخواہ میں ایڈہاک ریلیف دیا گیا۔
حماد اظہر قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے میں کہا کہ ملکی قرضے اورادائیگیاں31 ہزارارب ہوگئے تھے، زرمبادلہ ذخائر 18ارب سے گرتے 10فیصد رہ گئے۔ مالیاتی خسارہ 2200ارب تک پہنچ گیا، تجارتی خسارہ 32ارب ڈالرتک پہنچ گیا۔ تجارتی خسارے میں 4ارب ڈالر کی کمی لائے۔ برآمدات میں کوئی پچھلے پانچ سالوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ بجلی کا گردشی قرضہ 1200ارب تک پہنچ گیا تھا۔
سرکاری اداروں کی کارکردگی میں 1300ارب کا خسارہ تھا۔ روپے کی قدرمستحکم رکھنے کیلئے اربوں روپے جھونک دیے گئے۔ ایسا زیادہ دیر نہیں چل سکتا تھا، یوں 2017ء میں روپیہ گرنا شروع ہوا، اور ترقی کا زور ٹوٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں برآمدات میں اضافہ ہوا،اور امپورٹ میں 4ارب ڈالر کمی آئی۔بیرون ملک سے آنیوالے پیسے میں 2 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
چین ،سعودی عرب اور یواے ای سے 9.2ارب ڈالر کی امداد ملی، چین سے 313 اشیاء پر ڈیوٹی تجارت ہوگی، میں دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔بجٹکی تیاری میں بیرونی خسارے میں کمی، امپورٹ میں کمی اور برآمدات میں اضافہ کیا جائے گا۔ٹیکس ہدف کویقینی بنائیں گے، ایف بی آر کو550 ارب کا ہدف دیا ہے۔بہت سے لوگ ٹیکس نہیں دیتے،لیکن اب نئے پاکستان میں ایسا نہیں ہوگا۔