وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں سستی توانائی کی طرف بڑھ رہے ہیں

 
0
325

, 300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کے بلوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا‘کم گیس استعمال کرنے والے صارفین بھی گیس کی قیمتوں میں اضافے سے مستثنیٰ ہوں گے , وفاقی وزیر عمر ایوب خان کا قومی اسمبلی میں مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک پر بحث سمیٹتے ہوئے اظہار خیال
اسلام آباد جون 27 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں سستی توانائی کی طرف بڑھ رہے ہیں‘ اپوزیشن اسی لئے خوفزدہ ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت اسی تیزی سے آگے بڑھتی رہی تو آئندہ ان کی سیاست ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گی‘ 300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کے بلوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا‘ اسی طرح کم گیس استعمال کرنے والے صارفین بھی گیس کی قیمتوں میں اضافے سے مستثنیٰ ہوں گے۔
جمعرات کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کی طرف سے پاور ڈویژن اور پٹرولیم ڈویژن کے مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک پر بحث کو سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ارکان کے منہ سے سچ نکل آیا ہے اور انہوں نے لوڈشیڈنگ کا مسئلہ اٹھایا۔ ماضی میں الفاظ کے گورکھ دھندے کی وجہ سے سچ ان کے منہ سے نکل آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعظم کے بجلی کی مد میں سابقہ حکومتوں کا ہم نے آئیسکو کا 10 کروڑ کا بل دیا۔ ماضی میں وزیراعظم ہائوس کے پاور فیکٹر کو 2 ہزار سے ضرب دینے کی بجائے ایک ہزار سے ضرب دے کر بل بنائے جاتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے حکم پر 300 سے کم یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں پر کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ اسی طرح کم گیس استعمال کرنے والے بھی اضافے سے مستثنیٰ ہوں گے۔
ہم نے مزدوروں اور غریب عوام کا تحفظ کیا ہے۔ اپنی طرح زرعی شعبہ کے ٹیوب ویلوں کی بجلی کے نرخ بھی مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت کے مطابق جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر بھی سبسڈی 52 فیصد سے کم ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے جو گڑھا کھودا تھا اسی وجہ سے بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ عمر ایوب نے کہا کہ جب ہم برسراقتدار آئے تو ہمیں بے تحاشا لوڈشیڈنگ اور لوڈ میں کمی کا سامنا تھا۔
ہم نے چار ہزار لوگوں کو جیل بھجوایا۔ 30 ہزار ایف آئی آر درج ہوئیں۔ ہماری ان کارروائی سے لوگوں کو بجلی ملنا شروع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ان کو پتہ ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت جس تیزی سے آگے جارہی ہے تو آئندہ الیکشن میں ان کا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خاتمہ ہو جائے گا۔ یہ اس لئے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر بجلی چوری کا خاتمہ کریں گے۔
گردشی قرضے بھی انہیں کے دور کے دیئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیل کے ذخائر کی دریافت کے لئے 40 نئے بلاک کی نیلامی کی ہے۔ تیل کے ایک ذخیرے کا افتتاح جلد ہی وزیراعظم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں شمسی توانائی کے کوریڈور قائم کئے جارہے ہیں۔ 2025ء تک قابل تجدید توانائی کا 10 فیصد اور 2030ء تک 30 فیصد حصہ ہوگا۔ ہماری حکومت کی پالیسی گرین انرجی ہے۔ صاف شفاف نظام کے ذریعے سستی بجلی دیں گے۔ ہم حیسکو‘ پیسکو اور گیسکو بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کو توڑ کر دو دو حصے کر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کریں گے۔