پاکستان کے اندر موجود دہشت گردی کی جڑوں کو ہم نشانہ بنائیں گے۔ بھارتی وزیر داخلہ کی گیدڑ بھبھکی

 
0
304

نئی دہلی جون 29 (ٹی این ایس): بھارت کے وزیر داخلہ نے اعتراف کر لیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی ایک تہائی عوام ہمارے ساتھ نہیں ہے۔ لوک سبھا میں بات کرتے ہوئے بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ امیت شاہ نے اعتراف کیا کہ مقبوضہ وادی کشمیر کے لوگوں کا مرکزی حکومت پر اعتماد و بھروسہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقبوضہ وادی کے ایک تہائی افراد بھارت کے ساتھ نہیں ہیں تو اس کا ذمہ دارکون ہے؟ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی کی ترقی اور وہاں کے لوگوں کی خوشحالی ہماری اولین ترجیح ہے کیونکہ وہ دیگر کی نسبت زیادہ مستحق ہیں۔
امیت شاہ نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سابق حکمراں جماعت مقبوضہ وادی میں آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے انعقاد میں یکسر ناکام رہی تھی البتہ مراد جی ڈیسائی اور اٹل بہاری واجپائی کے ادوار میں مناسب انتخابات کا انعقاد ہوا تھا۔مقبوضہ وادی کشمیر میں جمہوری طریقہ کار کے تحت آزادانہ و منصفانہ انتخابات اس وقت کرائیں گے جب الیکشن کمیشن تاریخ کا اعلان کرے گا۔
امیت شاہ کا کہنا تھا کہ ایک تہائی مقبوضہ جموں و کشمیر ہمارے ساتھ نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کے ذمہ دار نہرو اور کانگریس ہیں۔ امیت شاہ نے مزید کہا کہ آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت مقبوضہ وادی چنار کو حاصل ’خصوصی‘ درجہ عارضی ہے اور یہ مستقل نہیں ہے۔ وادی چنار میں اس وقت صدارتی راج قائم ہے جس کی آئینی مدت تین جولائی 2019 کو ختم ہورہی ہے جس کے بعد انتخابات کرانا ضروری ہیں البتہ مرکزی حکومت کو صدارتی راج کی مدت میں توسیع کرنے کا مجاز قرار دیا گیا ہے۔ یہی نہیں بھارتی وزیر داخلہ نے ای ک مرتبہ پھر سے گیدڑ بھبھکی سے کام لیا اور کہا کہ پاکستان کے اندر موجود دہشت گردی کی جڑوں کو ہم نشانہ بنائیں گے۔