قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کا ملکی معیشت‘ خارجہ پالیسی‘ پانی اور زراعت پر تعمیری مباحثے پر اتفاق

 
0
296

اسلام آباد جون 29 (ٹی این ایس): قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن نے ملکی معیشت‘ خارجہ پالیسی‘ پانی اور زراعت پر تعمیری مباحثے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ایوان میں تعمیری اور مثبت بات چیت ہونی چاہیے‘ ایک دوسرے پر الزام تراشی میں وقت ضائع کرنے کے بجائے عوامی مسائل پر بات اور ان کا حل تلاش کیا جانا چاہیے جبکہ سپیکر قومی اسمبلی نے حکومت اور اپوزیشن سے کہا ہے کہ وہ ان اہم امور پر آپس میں معاملات طے کرکے آگاہ کریں آئندہ سیشن میں ان پر بحث کرائی جائے گی۔
ہفتے کو قومی اسمبلی میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال پر بحث ہونی چاہیے جس پر سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ اگر آپ تیار ہیں تو ہم بحث کرانے کو تیار ہیں۔ قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا کہ سپیکر کی جانب سے ایوان میں معیشت کو زیر بحث لانے کی پیشکش کو سراہتے ہیں،منامہ میں جو فلسطین کے حوالے سے بات ہوئی اس کے فلسطین اور کشمیر پر اثرات سمیت دیگر اہم امور کو زیر بحث لایا جائے۔
انھوں نے کہا کہ ملک کی خارجہ پالیسی پر یہاں سیر حاصل گفتگو کرائی جائے، اگر کسی معاملے کو حساس سمجھتے ہیں تو اس پر ان کیمرہ بحث ہو سکتی ہے۔ سپیکر نے کہا کہ معیشت‘ زراعت‘ پانی اور خارجہ امور پر بات کرنے کو تیار ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے معاملے پر ہم سیرحاصل گفتگو کے لئے تیار ہیں‘ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس پر جماعتی وابستگی سے بالاتر ہوکر سوچ اپنانی چاہیے‘ ایوان کا ماحول ایسا ہو نا چاہیے کہ ایک دوسرے کا نکتہ نظر خندہ پیشانی سے سنیں۔ سپیکر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بجٹ پر اتنی طویل بحث ہوئی ہے، اس کی تفصیل دے دوں گا۔