وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا کی زیر صدارت اجلاس ،عبوری مالیاتی کمیشن پر نظر ثانی ،نئے مالیاتی کمیشن کی تشکیل کیلئے ٹیکنیکل کمیٹی کا قیام

 
0
475

لاہورجولائی19(ٹی این ایس) صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کی زیر صدارت پیپلز ہاؤس منسٹربلاک میں صوبائی مالیاتی کمیشن کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں ممبر ان پنجاب اسمبلی بشریٰ انجم بٹ، ،سردار احمد علی خان،ڈاکٹر سید وسیم اختر،چوہدری اویس قاسم ، اخوت کے منتظم اعلیٰ ڈاکٹر امجد ثاقب ، مئیر لاہور مبشر جاوید،سیکرٹری فنانس حامد یعقوب شیخ ، سپیشل سیکرٹری عثمان چوہدری،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اسلم کمبوہ،سیکرٹری ایجوکیشن ڈاکٹر اللہ بخش ملک، پبلک فنانشیل مینجمنٹ ایڈوائزر فیصل رشید، لمز یونیورسٹی کے اقتصادی ماہرین ڈاکٹر ظفر اقبال اور علی چیمہ،چیرمین فیصل آباد زاہد نظیر ،جاوید افضل،چےئرمین شیخوپورہ احمد انورنے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد عبوری مالیاتی ایوارڈ کاتجزئیہ اور نئے ایوارڈ کی تشکیل کے لیے تجاویز کا جائزہ تھا ۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ خزانہ کی جانب سے سال 2017میں تشکیل پانے والی بلدیاتی حکومتوں کو بر وقت وسائل کی منتقلی کے لیے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013کے سیکشن 153(3)کے تحت وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری سے 2جنوری سے 30جون 2017 تک عبوری مالیاتی ایوارڈ تشکیل دیا گیا تھا۔ایکٹ کے مطابق اس مدت کے اختتام پر نئے مالی سال میں ایوارڈکی تقسیم کے لیے مالیاتی کمیشن تشکیل طے تھی جس پر عملدرآمد ہوچکا ہے۔ صوبائی فنانس کمیشن 20اراکین پر مشتمل ہے جس کے چےئر پر سن صوبائی وزیر خزانہ اور وزیر برائے لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ہوں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام کو گھر کی دہلیز پر سہولیات کی فراہمی کے لیے بلدیاتی نظام کلیدی اہمیت کا حامل ہے اس لیے حکومت پنجاب بلدیاتی نمائندوں کو جلد از جلد وسائل کی منتقلی کی خواہاں ہے۔ صوبائی حکومتوں کے محدود وسائل کے پیش نظر ضروری ہے کہ بلدیاتی حکومتیں اپنے ذاتی وسائل میں بھی اضافہ کریں اور ریسورس مبلائزیشن کی طرف توجہ دیں ۔بلدیاتی نمائندگان کی جانب سے اختیارات کی کمی کی شکایت پر صوبائی وزیر نے کہا کہ وسائل میں اضافے کے لیے اختیارات پر بھی نظر ثانی کی جائے گی کیونکہ صوبائی حکومت پر بوجھ کم کرنے کے لیے لوکل گورنمنٹ کا خود کفیل ہونا ضروری ہے۔ سیکرٹری فنانس حامد شیخ نے ممبران کو عبوری فنانس کمیشن کے خدوخال اورتقسیم کے فارمولا سے آگاہ کیا ۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کمیشن کو بتایا کہ آئندہ ایوارڈ بھی ضرورت، آبادی، سکول جانے والے بچوں ،فرٹیلیٹی اور غربت کی شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا جائے گا۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے عبوری کمیشن پر اُٹھائے جانے والے اعتراضات کے جواب دئیے۔ کمیشن کے ممبران نے ایوارڈ کے بنیادی فارمولا سے اتفاق کرتے ہوئے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں ۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کمیشن کی متفقہ رائے سے تجاویز کی روشنی میں فارمولے کی تشکیل نو کے لیے ایم پی اے مخدوم ہاشم جوان بخت کی قیادت میں ڈاکٹر وسیم، سیکرٹری فنانس، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، سیکرٹری ایجوکیشن،سیکرٹری ہیلتھ، چےئرمین فیصل آباد ،ٹیکنیکل ممبران فیصل رشید اور علی چیمہ پر مشتمل ٹیکنیکل کمیٹی کا اعلان کیا اور کمیشن کو یقین دہانی کروائی کے حالیہ مردم شماری کے نتائج ، ضروریات اور اعداد وشمار میں تبدیلی کی صورت میں ایوارڈ میں تبدیلی کی گنجائش رکھی جائے گی۔