چئیرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے فوری بعد اسلام آباد پر دھاوا بولنے کا اعلان

 
0
352

جے یو آئی ف نے پھر سے حکومت سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا، بصورت دیگر اکتوبر میں وفاقی دارالحکومت کی جانب ملین مارچ کی دھمکی دے دی
اسلام آباد اگست 01 (ٹی این ایس): چئیرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے فوری بعد اسلام آباد پر دھاوا بولنے کا اعلان، جے یو آئی ف نے پھر سے حکومت سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا، بصورت دیگر اکتوبر میں وفاقی دارالحکومت کی جانب ملین مارچ کی دھمکی دے دی۔ تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کی جانب سے چئیرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد ردعمل دیا گیا ہے۔
جمیعت علمائے اسلام ف نے اپوزیشن کی اکثریت ہونے کے باجود تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر مذمت کی ہے اور حکومت پر سینیٹرز کی خرید و فروخت کا الزام عائد کیا ہے۔ جبکہ جمیعت علمائے اسلام ف نے ایک مرتبہ پھر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رواں ماہ کے اختتام تک مستعفی ہو جائے۔ جمیعت علمائے اسلام ف نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت رواں ماہ کے آخر تک مستعفی نہ ہوئی، تو پھر 10 لاکھ سے زائد لوگ اکتوبر میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے۔
واضح رہے حکومت کے حمایت یافتہ چیئرمین سینیٹ صادق اور اپوزیشن کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ہے۔ حزب اختلاف چیئرمین سینیٹ کے میر حاصل بزنجو آؤٹ ہوگئے، اپوزیشن کے 64 اور حکمران اتحاد کے 36 سینیٹرز نے پولنگ میں حصہ لیا، تحریک عدم اعتماد کے حق میں50 ووٹ پڑے، جبکہ صادق سنجرانی کو45 ووٹ ڈالے گئے، 5 مسترد قرار پائے، یوں تحریک کوایک چوتھائی ووٹ نہ پڑنے پر مسترد کردیا گیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کیخلاف قرار داد کے حق میں 32 ووٹ آئے،اپوزیشن نے 3 ووٹ کاسٹ کیے۔ بیرسٹر سیف نے بتایا کہ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک پر سادہ اکثریت حاصل نہیں ہوسکی۔ چیئرمین سینیٹ کیلئے سینیٹر حافظ عبدالکریم نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔ سینیٹ کے ایوان میں 100 سینیٹرز موجود تھے۔ ن لیگ کے اسحاق ڈار نے سینیٹ کا حلف ہی نہیں اٹھایا، جبکہ مسلم لیگ ن کے چودھری تنویر بیرون ملک ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ اسی طرح جماعت اسلامی کے دو سینیٹرزنے بھی پولنگ میں حصہ نہیں لیا۔