پانامہ لیکس کے 90 افراد نے حکومت کی ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اُٹھا کر خود کو کلئیر کر لیا

 
0
472

اسلام آباد ستمبر 27 (ٹی این ایس): پانامہ لیکس میں پاکستان کے جن افراد اور شخصیات کے نام آئے اُن میں سے 90 افراد نے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اُٹھا کر خود کو کلئیر کروا لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو پانامہ لیکس میں سامنے آنے والے ناموں میں سے صرف 140 لوگوں کے بارے میں معلومات مل سکیں جن میں سے 90 لوگوں نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اُٹھا لیا اور باقی 50 لوگوں کو پھر سے نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔
دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پاکستانیوں کے کالے دھن کے بارے میں معلومات کے لیے پانامہ، بہماس اوربرطانوی جزائر( Islands Virgin British) سمیت دیگر ٹیکس ہیون ممالک کو لکھے جانے والے خطوط کے جوابات موصول نہ ہونے پر او ای سی ڈی سے رجوع کرلیا ہے۔ اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سینئر افسر نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے پانامہ لیکس میں جن لوگوں کے نام سامنے آئے ، ان کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات سمیت دیگر متعلقہ ممالک کو بارہا خطوط لکھے جا چکے ہیں لیکن بہت کم کیسز میں معلومات حاصل ہو سکیں ۔
جبکہ کئی کیس؂ میں نامکمل و ادھوری معلومات حاصل ہو سکی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں کی جانب سے 26 اگست 2019ء کو اپنے ہونے والے اجلاس میں ریونیو ڈویژن کو پانامہ لیکس کے باقی ماندہ کیسوں کی موثر و تیز پیروی کرنے کی ہدایت کی تھی اور یہ بھی تجویز تھی کہ پانامہ لیکس کے باقی کیسز میں کارروائی تیز کرنے کے لیے اگر قانون میں ترامیم درکار ہیں تو متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم بھی کی جائیں۔
یاد رہے کہ تین سال قبل بڑے پیمانے پر خفیہ دستاویزات افشا ہونے سے معلوم ہوا کہ دنیا بھر کے چوٹی کے امیر اور طاقتور افراد اپنی دولت کیسے چھپاتے ہیں۔ یہ دستاویزات پانامہ کی ایک لا فرم موساک فونسیکا سے افشا ہوئیں اور ان کی تعداد ایک کروڑ دس لاکھ ہے۔ ان دستاویزات کے مطابق سربراہان مملکت اور دیگر سیاستدانوں کے 60 کے قریب رشتہ دار اور رفقا کے نام بھی آئے ۔ ان دستاویزات میں موجود شخصیات کی فہرست میں پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت ملک کی مختلف شخصیات کے نام بھی شامل تھے۔