معزز احتساب عدالتوں میں تمام دائر کردہ ریفرنسز کی جلد سماعت کیلئے درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘ چیئرمین نیب

 
0
1062

اسلام آباد اکتوبر 02 (ٹی این ایس): چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ معزز احتساب عدالتوں میں تمام دائر کردہ ریفرنسز کی جلد سماعت کیلئے درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ملک کی معیشت نیب کی وجہ سے ترقی نہ کرنے کے تاثر کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور یہ ایک محض الزام ہے ،ملک اس وقت تقریباً95ارب ڈالر کا مقروض ہے مگر اتنی بڑی رقم کہاں پر خرچ ہوئی جو نظر نہیں آتی ،ہماری پہلی اور آخری وابستگی ریاست پاکستان کے ساتھ ہے ۔
ان خیالات کااظہارا نہوںنے کنگ ایڈ ورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ آج میں سرجنز کے درمیان ہوں ، دیمک تو کچھ دوائیوں سے ٹھیک ہوسکتی ہے لیکن کرپشن ایک ایسا نا سور ہے جس نے ہمارے ملک کی جڑیں کھوکھلی کردی ہیں ،اب تو غالباً سرجری کے بغیر کرپشن کاخاتمہ ممکن نہیں جس کیلئے معاشرے کے تمام طبقوں کو مل جل کرکام کرنا ہوگا۔
انہوںنے کہا کہ نیب نے ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ کیلئے ایک منزل کا تعین کر لیا ہے اور وہ منزل ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی ہے ۔نیب نے گزشتہ 22ماہ میں قوم کے لوٹے گئے 71ارب روپے بلا واسطہ او ربالواسطہ برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ ملک اس وقت تقریباً95ارب ڈالر کا مقروض ہے مگر اتنی بڑی رقم کہاں پر خرچ ہوئی جو نظر نہیں آتی ، اگر نیب متعلقہ افراد سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کے خرچ کے بارے میں پوچھتا ہے تو کیا یہ جرم ہے ، اگر ملک کی لوٹی گئی رقوم کے بیجا استعمال کے بارے میں پوچھنا جرم ہے تو نیب جس کا مینڈیٹ قانون کے مطابق بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی ہے وہ یہ جرم کرتا رہے گا ۔
انہوںنے کہا کہ نیب قانون کے مطابق عمل کرنے پر یقین رکھتا ہے ، ہمارا تعلق کسی گروہ ، جماعت یافرد سے نہیں بلکہ ہماری پہلی اور آخری وابستگی ریاست پاکستان کے ساتھ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے معزز احتساب عدالتوں میں1230ریفرنس دائر کئے ہیں جن کی تقریباً مالیت 900ارب روپے ہے ، نیب کی طرف سے معزز احتساب عدالتوں میں تمام دائر کردہ ریفرنسز کی جلد سماعت کیلئے درخواتیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت نیب کی وجہ سے ترقی نہ کرنے کے تاثر کو یکسر مسترد کرتے ہیں ، یہ ایک محض الزام ہے ، نیب کے دروازے بزنس کمیونٹی اور بیورو کریسی سمیت تمام افراد کیلئے کھلے ہیں کیونکہ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو کسی انتقام اور انتقامی کارروائی پر بالکل یقین نہیں رکھتا۔ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نہ صرف سراہا ہے بلکہ سروے کے مطابق 59فیصد لوگ نیب پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں جبکہ نیب کی سزا دلوانے کی شرح 70فیصد ہے جو کسی بھی دوسرے اینٹی کرپشن اادارے سے بہتر ہے ۔
انہوںنے کہا کہ ملک سے بدعنوانی اور بدعنوان عناصر کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے ،نیب میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔انہوں نے کہاکہ نیب ملک کا واحد ادارہے جس نے ملک کے کالجز اور یونیورسٹیوں میں پچاس ہزار سے زائد کریکٹربلڈنگ سوسائٹیز قائم کیں جس کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔کنگ ایڈ ورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور کو نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ایک مقام ہے جس نے ہزاروں ڈاکٹروں کی تربیت کرکے ایک ریکارڈ قائم کیا۔