سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں سینیٹر رحمان ملک کا اظہار خیال

 
0
1028

اسلام آباد اگست 20 (ٹی این ایس): سینیٹر رحمان ملک نے سینیٹ میں بھارت سے ماہانہ ویکسین و ادویات کی برآمدات کا معاملہ اٹھایا تھا۔ سینیٹ نے سینیٹر رحمان ملک کا بھارت سے ویکسین و ادویات کا معاملہ کمیٹی برائے صحت کو بھیجا تھا۔ سینیٹر رحمان ملک نے پوچھا ہے بتایا جائے کہ ماہانہ کتنے روپوں کی ادویات بھارت سے درآمد کیاجاتا ہے۔ پاکستان بھارت سے اربوں روپے کی ادویات بھارت سے درآمد کیجاتی ہے۔ اگر بھارت ادویات بنانے میں نہ صرف خودکفیل بلکہ برآمد بھی کرتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں۔ 70 سالوں میں کیا ہم اسکے قابل نہ ہوئے کہ جو ادویات بھارت بنا سکتا ہے ہم نہیں بنا سکتے؟ ایک طرف ہم بھارت سے جنگ لڑ رہے ہیں دوسری طرف اربوں روپے کا فائدہ دے رہے ہیں، اربوں روپے کی بھارتی ادویات پاک افغان بارڈر کے ذریعے بھی سمگل ہوتی ہیں۔ کیا بھارت سے درآمد شدہ ادویات کا معیار و معیاد کسی لیبارٹری سے چیک کیا جاتا ہے۔ ٹینس، کتے و سانپ کے ویکسین سمیت 160 سے زائد ادویات بھارت سے برآمد کئے جا رہے ہیں، پاکستانی ادویات بنانے والے کمپنیوں کو بھارت سے برآمد کیجانے والے ادویات بنانے کی پابند کی جائے، ان سب ادوایات کا خام مال پاکستان میں موجود ہونے کے باوجود بھی نہیں بنائے جارہے ہیں۔ اگر بھارت سے جنگ ہوتی ہے تو پاکستان کے پاس ان ادویات کا متبادل کیا ہے۔