جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا چکوٹھی سے لائن آف کنٹرول کی جانب مارچ

 
0
494

مظفر آباد اکتوبر 05 (ٹی این ایس): جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کی کال پر آزاد کشمیر بھر سے قافلے مظفرآباد پہنچ گئے ہیں اور چکوٹھی سے لائن آف کنٹرول عبور کرنے کے لئے مارچ شروع کردیا گیا ہے۔آزاد کشمیر سے آنے والے شرکاءاپر اڈاہ میں جمع ہوئے جس کے بعد پیدل سیز فائر لائن کی جانب مارچ شروع کردیا گیا.
اس مارچ کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ اور انسانیت سوز مظالم پر عالمی دنیا کی توجہ مبذول کروانا ہے‘آزادی مارچ میں بزرگ، خواتین اور ہزاروں کی تعداد میں نوجوان شریک ہیں. مارچ کے شرکاءکو لائن آف کنٹرول کی طرف بڑھنے سے روکنے کے لئے پاکستانی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے‘کمشنر مظفرآباد ڈویژن نے کہا ہے کہ مارچ کرنے والے شہریوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری کا خدشہ ہے، جس سے شہریوں کو شدید جانی نقصان ہو سکتا ہے.
کمشنر مظفرآباد ڈویژن نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے نزدیک عوامی اجتماع قیمتی جانوں کے ضیاع کا موجب بن سکتا ہے، جلوس کے شرکاءسے اپیل ہے کہ ایل او سی کے قریب اجتماع سے پرہیز کریں‘لبریشن فرنٹ کے قافلے کو لائن آف کنٹرول چکوٹھی بڑھنے سے روکنے کے لیے چناری کے قریب جسکول کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے. دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے حوالے سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پایا جانے والا کرب سمجھ سکتے ہیں مگر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پار کرنا انڈین بیانیے کو مضبوط کرنے کے مترادف ہو گا.
عمران خان نے ٹوئٹر پر یہ پیغامات ایسے وقت میں جاری کیے ہیں جب پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں متحرک خودمختار کشمیر کی حامی تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے کارکنان آج مقبوضہ کشمیر کے عام لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے اور وہاں جاری لاک ڈاﺅن کے خلاف ایل او سی کی جانب پیدل مارچ کر رہے ہیں. اس مارچ کا آغاز جمعہ کے روز مقبوضہ کشمیر کے ضلع بھمبر سے ہوا تھا جو کوٹلی، راولاکوٹ اور دھیرکوٹ سے ہوتا ہوا رات گئے مظفرآباد پہنچا تھا جہاں سے مارچ کے شرکا ایل او سی کے چکوٹھی چیک پوائنٹ کی جانب رواں دواں ہیں.