”عمران خان نے وزارت عظمیٰ کا حلف اُٹھاتے ہوئے لفظ خاتم النبین ٹھیک ادا نہیں کیا“

 
0
520

اسلام آباد اکتوبر 05 (ٹی این ایس): جمعیت العلمائے اسلام (ف) کی جانب سے اسلام آباد کی جانب مارچ اور دھرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جماعت کی جانب سے حکمت عملی طے کی جا رہی ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام کے دوران مستقبل کی احتجاجی سیاست کے بارے میں بات کرتے ہوئے جے یو آئی کے رہنما مفتی کفایت اللہ نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف دھرنے کے لیے انوکھی منطق پیش کر دی۔
انہوں نے کہا کہ ہم مذہبی کارڈ کا نام کیوں نہ لیں۔ مذہبی کارڈ اس ملک کی بنیاد کے اندر استعمال ہوا ہے۔ اس مذہبی کارڈ کو ہونا چاہیے۔ آپ لوگوں نے ہم پر الزام لگائے، کہ ہم سیاست میں ہیں، کیچڑ میں ہیں۔ میاں صاحب پر بھی الزام لگا، زرداری صاحب پر بھی الزام لگا۔ مگر مولانا فضل الرحمن پر کوئی الزام نہیں لگا۔ وہ اس وقت سلیکٹڈ کو بھی دہاڑ رہا ہے اور سلیکٹرز کو بھی دہاڑ رہا ہے۔
عمران خان نے وزیر اعظم کا حلف پڑھا ہے، آپ نے بھی دیکھا ہے۔ آپ اس کی ویڈیو دیکھیں۔ اس نے خاتم النبیین کا لفظ نہیں پڑھا ۔ اگر اس سے غلطی ہوئی ہے تو اسے سوری کرنا چاہیے۔ میں اسے کافر نہیں کہتا، لیکن نبی کا نام نہ لینا یہ سوالیہ نشان بنتا ہے۔ وہ سوری کیوں نہیں کرتا، وہ آج سوری کر لے بات ختم ہو جائے گی۔ کیا وہ قادیانی لابی کو خوش کرنے کے لیے ایسا نہیں کر رہا۔
واضح رہے کہ جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما اور سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت ناجائز ہے۔ ہم اس حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں اور پھر صاف شفاف الیکشن کروائے جائیں۔ ہمارا ارادہ یہی ہے کہ ہم حکومت کو گرائے بغیر اسلام آباد سے نہیں اُٹھیں گے۔ ہم نے اپنے لوگوں سے کہہ دیا ہے کہ کم از کم چار مہینوں کا ارادہ کر لو۔ اگر اس کے بعد بھی دھرنا بڑھتا ہے تو پھر بڑھا دیں گے۔ سو ہم انشااللہ چار مہینے کے انتظام کے ساتھ اسلام آباد آ رہے ہیں۔