سانحہ چونیاں کا ملزم مضبوط اعصاب کا مالک، مشکل سے اعترافِ جرم کیا

 
0
306

ملزم بچوں کر سیر کروانے کے بہانے لے جاتا، ٹیلہ پر بچوں کو لے جا کر زیادتی کا نشانہ بناتا،بچے کے رونے پرگردن دبا کر وہیں قتل کر کے گڑھے میں پھینک دیتا اور پھر معمول کے مطابق کام شروع کر دیتا
لاہور اکتوبر 05 (ٹی این ایس): سانحہ چونیاں کا ملزم مضبوط اعصاب کا مالک نکلا، مشکل سے جرم کا اعتراف کیا۔تفصیلات کے مطابق قصور کی تحصیل چونیاں میں 4 بچوں سے زیادتی کے بعد قتل کے معاملے کو پولیس نے 2 ہفتوں میں ٹریس کر لیا اس کے لیے پولیس نے کیا طریقہ کار اپنایا جس سے ملزم تک جانے اور اس کو گرفتار کرنے میں مدد ملی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سہیل شہزاد اس قدر با اعتماد تھا تھا کہ اس نے شبہ میں پکڑے جانے کے بعد بھی اپنے بارے میں لگائے جانے والے الزامات پر کسی قسم کی پریشانی کا اظہار نہیں کیا۔
اس نے جون سے لے کر ستمبر 2019ء کے درمیان چونیاں میں چار بچوں محمد عمران ، فیضان،علی حسنین اور سلمان اکرم کو اغوا کیا اور زیادتی کے بعد قتل کیا۔ملزم کا طریقہ واردات ایسا تھا کہ وہ بچوں کو اپنے رکشہ میں سیر کروانے کا لالچ دیتا،جس کے بعد ٹیلہ پر بچوں کو لے جا کر زیادتی کا نشانہ بناتا۔اگر بچہ رونے لگتا تو اس کی گردن دبا کر وہیں قتل کر کے گڑھے میں پھینک دیتا اور پھر معمول کے مطابق کام شروع کر دیتا۔
چونیاں واقعے میں گرفتار ملزم سلیم شہزاد نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا تھا کہ اسے بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور زیادتی کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ اس کا اپنا استاد تھا۔ملزم سلیم شہزاد نے انکشاف کیا کہ اس کا استاد حبیب اللہ 12سال تک اس کے ساتھ زیادتی کرتا رہا۔اور پولیس نے بچوں سے زیادتی کرنے والے ملزم کو خود جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والے شخص کو گرفتار کر لیا ۔ اس حوالے سے آر پی او سہیل حبیب تاجک کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس متعلق دی گئی معلومات سے سراغ لگاتے ہوئے متعلقہ علاقے کے پولیس افسران کے ساتھ مل کر بدھ کے روزچونیاں اور قصور میں کریک ڈاؤن آپریشن کیا اور چونیاں کی ایک فیکٹری سے حبیب اللہ نامی شخص کو گرفتار کیا۔