کرتارپورراہداری پر پاکستان نے معاہدے کے حتمی مسودے میں ہر یاتری کیلئے 20ڈالر کی فیس برقراررکھی ہے

 
0
241

اسلام آباد اکتوبر 14 (ٹی این ایس): کرتارپورراہداری پر پاکستان نے معاہدے کے حتمی مسودے میں ہر یاتری کیلئے 20 ڈالر کی فیس برقراررکھی ہے اور بھارتی مطالبات بھی تسلیم کرلئے گئے ہیں،راہداری پر پاکستان نے معاہدے کا حتمی مسودہ بھارت بھجوادیا ہے ۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان نے ہر یاتری کیلئی20 ڈالر کی فیس برقراررکھی ہے اور حتمی معاہدے میں بھارتی مطالبات بھی تسلیم کئے گئے ہیں، کرتارپور راہداری کے ذریعے کوئی نانک نام لیوک آسکتا ہے۔
معاہدے کے مسودے کے مطابق 5ہزار یاتری روزانہ کرتارپور آسکتے ہیں، گنجائش ہو تو تعداد پر کوئی پابندی نہیں، بھارت10 روز پہلے یاتریوں کی فہرست پاکستان کے حوالے کرے گا اور پاکستانی حکام اس فہرست کی تصدیق کریں گے۔مسودے میں کہا گیا یاتریوں کی آمد سے 4 روز پہلے فہرست کو حتمی شکل دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے مسودے کی منظوری کے بعد معاہدے پر دستخط لازم ہیں ، معاہدے پردوطرفہ اتفاق سے معاہدے کی کابینہ سے منظوری لی جائے گی، معاہدے پر واہگہ بارڈر یا کرتارپورکے مقام پر دستخط کی تقریب ہوگی۔
بھارت نے بھی مسودہ دیا تھا لیکن ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کا 20ڈالر سروس فیس کا مطالبہ شامل نہیں، پاکستان کی جانب سے بھارتی مسودے کا جواب دئیے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔پاکستان کی جانب سے بھارت کوبھیجے جانے والے جوابی مسودے میں کرتارپورراہداری سروس فیس بڑھائے جانے کا امکان ہے۔اس سے قبل کرتار پور راہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آئی تھی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزار سکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کیا تھا ۔کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو ہوگا، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا، 9نومبر سے بھارت سے یاتری آنا شروع ہو جائیں گے ، 5 ہزار یاتریوں کے داخلے اور اخراج کے لیے 76 امیگریشن کائونٹرز ہوں گے جبکہ 10ہزار یاتریوں کی آمدورفت کے لئے کل 152 کائونٹرز بنائے جائیں گے۔بھارت سے یاتریوں کا کرتارپورراہداری بغیر ویزہ مفت داخلہ ہو گا جبکہ امیگریشن ٹرمینل پرآمد کیساتھ مخصوص شناختی کارڈ کا اجراء ہو گا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کرآزادانہ مذہبی رسومات اداکر سکیں گے۔