مولانافضل الرحمن کو نشانہ بنانے کیلئے دہشتگردوں میں 10لاکھ ڈالر تقسیم

 
0
292

اسلام آباد اکتوبر 28 (ٹی این ایس): مارچ قائدین کو نشانہ بنانے کے لیے دہشتگردوں میں 10 لاکھ ڈالر تقسیم ہونے کی اطلاعات ہین۔اس بات کا انکشاف دو دن قبل وزارت داخلہ کی جانب سی جاری مراسلے میں کیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں آزادی مارچ کو نشانہ بنا سکتی ہیں، دشمن ایجنسیوں نے مولانافضل الرحمن اوردیگرقائدین کونشانہ بنانے کیلئے دہشت گردوں میں ایک ملین ڈالرتقسیم کئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کوجاری کئے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کی جانب سے سیاسی جماعتوں پرحملے کا خدشہ ہے۔ جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جے یو آئی (ف)کے مارچ سے ملک کی اندرونی سیکیورٹی کومنفی اثرات لاحق ہیں ، آزادی مارچ کے اعلان سے عدم استحکام کی صورتحال پیداہوگئی ہے، عدم استحکام کی صورتحال کے باعث ملک دشمن عناصرفائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
مراسلے میں کہا گیا دہشت گردتنظیمیں عوامی اجتماعات پرحملہ کرسکتی ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی آزادی مارچ کو نشانہ بناسکتی ہے اور مارچ میں شامل ہوکر تخریب کاری کرسکتی ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دشمن ایجنسیوں نے ایک ملین ڈالردہشت گردوں میں تقسیم کئے ہیں، دی گئی رقم مولانا فضل الرحمن اور دیگر قائدین کو نشانہ بنانے کیلئے تقسیم کی گئی ہے ۔
مراسلے کے مطابق قیام امن متاثرکرنے کیلئے دہشت گردی کی جاسکتی ہے، سلیپر سیلز مقامی تعاون سے تخریب کاری کرسکتے ہیں۔ مراسلے میں مولانافضل الرحمن اوردیگرقائدین کی سیکیورٹی میں اضافہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی صورتحال کے باعث بھارت نے ایل اوسی پرکشیدگی بڑھادی ہے ، بھارت کی جانب سے فالس فلیگ آپریشن بھی کیاجاسکتاہے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی آئی ایس کے پی نامی تنظیم کی جانب سے کی گئی ہےنیکٹا کی جانب سے بھی حساس اداروں کو خط کے ذیریعے سے صورتحال سے نمٹنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اور خبر دار کیا گیا ہے کہ را اور این ڈی ایس کے شدت پسند گروپس کے ذریعے آزادی مارچ کی قیادت کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی جس کے لیے بھاری رقم تقسیم ہونے کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔یہ کاروائی مخلتف شہروں میں ہو سکتی ہے۔