ایف اے ٹی ایف اہداف کے حصول میں بنیادی کردار کرنے والا اہم ادارہ ایف آئی اے تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا

 
0
24600

منی لانڈرنگ اور میگا کرپشن کیسسز پر تحقیقات کرنے والے افسران کے تبادلوں سے ادارے کی ساکھ متاثر ہوئی

اسلام آباد اکتوبر 28 (ٹی این ایس): وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے)میں اقرباء پروری اور منظور نظر افراد کی من پسند عہدوں پر تعیناتیوں سے ادارے کی ساکھ بری طرح متاثر ہو رہی ہے،او جی ڈی سی ایل،ای او بی آئی،این آئی ایچ ویکسین سکینڈل،سی ڈی اے میں جعل سازی سے 73 ملازمین کی غیر قانونی بھرتی اور نادرا ملازمین کی غیر ملکیوں کو ہزاروں شناختی کارڈ جاری کرنے،نیشل ہائی وے اتھارٹی میں اربوں روپے کرپشن سمیت منی لانڈرنگ کے ذریعے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور حوالہ ہنڈی کے خلاف موثر کاروائیاں کرنے والے اہم افسران کے تبادلوں سے ایف اے ٹی ایف اہداف کے حصول میں مشکلات کے ساتھ ساتھ ادارے کی ساکھ بھی متاثر ہو رہی ہے افسران کے تبادلوں سے انسانی اسمگلروں کے خلاف آپریشنز بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل پر ایف آئی اے کی ناقص کارکردگی اور ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کی چھٹی کے بعد اہم کیسسز پر پیش رفت نہ ہونے کے برابر ہے ڈرائیکٹر جنرل کی چھٹی کے بعد عارضی چارج سنبھالنے والے ڈی جی ایف آئی اے ڈاکٹر مجیب الرحمان کو بھی محدود اختیارات حاصل ہیں ڈائریکٹر اسلام آباد زون وصال فخر سلطان راجا کے کورس پر جانے کی وجہ سے یہ اہم سیٹ خالی ہے جسکی وجہ سے روزانہ درجنوں درخواستوں پر کاروائی عملا رک چکی ہے ڈرائیکٹر ایڈمن میر وائس نیاز کے پاس سائبر کرائم ڈیپارٹمنٹ کا بھی چارج ہے دونوں اہم عہدوں پر ایک ہی آفیسر کی تعیناتی سے بھی شہری شدید مشکلات سے دوچار ہیں اس سلسلے میں ایف آئی اے کو موصول سینکڑوں درخواستوں میں سے چند ایک پر ہی کاروائی کی جاتی ہے میگا کرپشن سکینڈلز اور منی لانڈرنگ،حوالہ ہنڈی اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف اہم کاروائیاں کرنے والے گریڈ 21 کے انعام غنی کا تبادلہ پنجاب پولیس،انعام غنی اور کیپٹن ظفر سمیت بہترین کارکردگی کے حامل افسران کے تبادلوں سے ایف آئی اے اپنی ساکھ کھو رہا ہے اور ادارے کی کارکردگی بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے دوسری جانب ایف آئی اے کا انسداد دہشت گردی ونگ ڈرائیکٹر مظہر الحق کاکا خیل کے تبادلے کی وجہ سے خالی ہے،ڈرائیکٹر جنرل ایف آئی اے سمیت اہم عہدوں پر قابل افسران کی تعیناتیوں سے ایف آئی اے کی کارکردگی میں بہتری آنے کے ساتھ ساتھ پاکستان 2020 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل سکتا ہے۔