اب پورے ملک میں افراتفری ہوگی، مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے لڑنے کا ا علان کردیا

 
0
261

اسلام آباد اکتوبر 31 (ٹی این ایس): اب پورے ملک میں افراتفری ہوگی، مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے لڑنے کا ا علان کردیا، سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ ہم وزیراعظم کو مستعفی ہونے کیلئے اسلام آباد میں 2 سے 3 دن کی مہلت دیں گے پھراس کے بعد معاملات ہمارے ہاتھ سے نکل جائیں گے اور عوام فیصلہ کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسلام آباد سے جانے کیلئے نہیں آئے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وہ ہر صورت وزیراعظم کا استعفیٰ لے کر جائیں گے، اس مقصد کیلئے انہیں حکومت سے لڑائی کرنا بھی پڑی تو وہ یہ ضرور کریں گے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وہ اسلام آباد پہنچنے کے بعد حکومت کو 2 سے 3 روز کا وقت دیں گے کہ استعفیٰ دے کر نئے انتخابات کا اعلان کیا جائے۔ اگر حکومت نے ان کے مطالبات نہ مانے تو پھر معاملات ان کے ہاتھ سے نکل جائیں گے اور عوام خود فیصلہ کرے گی۔
2 سے 3 روز تک حکومت مستعفی نہ ہوئی تو پھر پورے ملک میں افراتفری ہوگی اور وہ حکومت سے لڑیں گے۔ دوسری جانب جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اسلام آباد میں ہی قیام کرنے اور ہر صورت وزیراعظم سے استعفیٰ لے کر جانے کے اعلان پر حکومت نے ردعمل دیا ہے۔ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی سے مذاکرات کیلئے تشکیل دی گئی حکومتی کمیٹی کے سربراہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ آزاد مارچ سے متعلق حکومت اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان جو معاملات طے کیے گئے تھے، مولانا فضل الرحمان ان سے انحراف کر رہے ہیں۔
اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے وعدہ کیا تھا کہ اسلام آباد میں کوئی دھرنا نہیں ہوگا اور مختص کی گئی جگہ پر جلسہ کرنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اور ان کے کارکنان واپس روانہ ہو جائیں گے۔ تاہم اب مولانا وعدہ خلافی کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کا امن کسی صورت خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مولانا کے آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے سیکورٹی فورسز کو فری ہینڈ دے دیا گیا ہے۔ اسلام آباد کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے کل 3 حصار ترتیب دیے گئے ہیں۔ کسی بھی قسم کی بگڑتی صورتحال میں سب سے پہلے پولیس معاملات کو ہینڈل کرنے کی کوشش کرے گی، پھر رینجرز ایکشن میں آئی گی اور سب سے آخر میں فوج حرکت میں آ سکتی ہے۔