ملتان نومبر 23 (ٹی این ایس): ہمارے معاشرے میں اساتذہ کو روحانی والدین کا درجہ حاصل ہے جبکہ اسلام میں بھی استاد کا رتبہ والدین کے رتبے کے برابر قرار دیا گیا ہے کیونکہ دنیا میں والدین کے بعد اگر کسی پر بچے کی تربیت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے تو وہ ہمارے استاتذہ ہیں کیونکہ استاد ہی ہے جو دنیا میں جینا اور رہنا سکھاتا ہے اور کتابوں کاعلم سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔
اس لحاظ سے استاد واجب الاحترام شخصیت ہے۔ایک زمانہ تھا جب طالب علم حصول علم کی تلاش میں میلوں کا سفر پیدل طے کرتے تھے سالہاسال ملکوں میں گھومتے گھر بار سے دور رہ کر اپنے علم کی پیاس کو پوراکرتے تھے۔ استاد کی سزاؤں کو جھیلتے تب جاکر نگینہ بنتے مگر اُس دور میں طالب علم باادب اور باتہذیب ہوتے تھے۔ استاد کے قدموں بیٹھنا، ان کی باتوں کو خاموشی سے سننا انکا شیوہ تھا اور اساتذہ کا مذاق اڑانا تو دور کی بات ان سےنظر اٹھا کر بات کرنے سے بھی ڈرتے تھے۔
لیکن اب معاشرے میں ایسے حیوان لوگ بھی آگئے ہیں جو ان مقدس ہستیوں کا احترام نہیں کرتے۔ ایسا ہی ایک واقع ملتان میں پیش آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں کچھ طلباء ایک شخص کو بہت بے دردی سے پیٹ رہے ہیں۔ طلباء ڈنڈوں، ٹھوکروں اور مکوں سے اس شخص کو تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں، وہ شخص موٹر سائیکل سے نیچے آتر آتا ہے اور طلباء کو کہتا ہے کہ اسے مت ماریں وہ ایک کالج کا استاد ہے لیکن طلباء اسکی نہیں سنتے اور اسے مسلسل تشدد کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
طلباء کالج کے ٹیچر کو مکوں اور ڈنڈوں سے مارتے ہیں۔
یہ ہے ہماری نوجوان نسل جو کہ کالج کے اساتذہ پر ایسا تشدد کر رہی ہے۔
ان تمام لوگوں کو بے نقاب کریں۔ یہ ویڈیو ملتان کی ہے۔ ان کو فوری گرفتار کرنا چاہئے۔
ہماری پنجاب پولیس سے اس معاملے میں مدد کی گزارش ہے. سب کے چہرے ویڈیو پر موجود ہیں @OFFICIALDPRPP pic.twitter.com/QWFyGoAO7B— Dr Farhan K Virk (@FarhanKVirk) November 23, 2019
یہ واقع ملتان میں پیش آیا ہے جس کے بعد ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے لیکن ابھی تک پولیس ے کوئی ایکشن نہیں لیا اور ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں جبکہ ایک استاد کے جسم اور اس کے رتبے کو زخمی کردیا گیا ہے۔