حرا قتل کیس، ملزم عدنان نے اپنی سالی کو گھر سے بھاگنے سے انکار کرنے پر قتل کیا

 
0
400

لاہور نومبر 23 (ٹی این ایس): حرا قتل کیس، ملزم عدنان نے اپنی سالی کو گھر سے بھاگنے سے انکار کرنے پر قتل کیا، عدنان حرا کو پسند کرتا تھا اور اسے کسی دوسرے شخص سے شادی نہ کرنے کیلئے مجبور کر رہا تھا، ملزم کی مدد کرنے والے قریبی رشتہ دار کو بھی حراست میں لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے گلبرگ میں شادی سے تین روز قبل قتل ہونے والی 22 سالہ حرا کے کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ لڑکی کو اس کے اپنے بہنوئی نے ہی قتل کیا ہے۔ پولیس نے مقتولہ کا موبائل فون ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد دو قریبی رشتہ داروں کو حراست میں لیا ہے جن میں قاتل عدنان بھی شامل ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 22 سالہ حرا کے قتل سے کچھ دیر قبل عدنان اور ایک اور رشتے دار نے طویل گفتگو کی اور مسیجز کئے۔ بتایا گیا ہے کہ گوجرانوالہ کا رہائشی عدنان حرا کا بہنوئی ہے اور اپنی سالی کو پسند کرتا تھا۔
عدنان نے ہی حرا کو شادی سے تین دن قبل قتل کر دیا۔ گلبرگ کے علاقے میں مقتولہ حرا کو شادی سے تین روز قبل گھر سے باہر بلا کر قتل کیا گیا۔ مقتولہ پر چھ گولیاں چلائی گئیں اور اس میں تین اسے لگیں ۔ ملزم عدان نے حرا کو مجبور کیا کہ وہ شادی نہ کرے اور گھر سے بھاگ جائے۔ تاہم حرا نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا جس پر ملزم نے اسے قتل کر دیا۔ مزید بتایا گیا ہے کہ حرا کا بہنوئی عدنان اور ایک اور رشتے دار لڑکی کو گھر سے زبردستی اغوا کر کے قریب ہی ایک پارک میں لے گئے تھے۔
عدنان اور اس کے ساتھی نے جب حرا کو اغوا کیا تو اس وقت لڑکی کے والد نے مزاحمت کی تو حملہ آوروں نے انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ موٹر سائیکل پر سوار عدنان اور اس کا ساتھی حرا کو زبردستی ساتھ لے گئے اور کچھ دور واقع پارک میں لے جا کر اسے گولیاں مار کر قتل کردیا۔ پولیس کے مطابق ملزمان جاتے ہوئے لڑکی کا زیور بھی اُتار کر لے گئے تھے۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے اس کیس کی گتھی کو سلجھانے کے لئے پولیس کی دو ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں ۔ پولیس نے سیف سٹی اتھارٹی سے جائے وقوعہ کے اطراف میں لگے ہوئے کیمروں کی فوٹیجز تک رسائی حاصل کی اور پھر اس فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی شناخت کرکے انہیں گرفتار کیا گیا۔