کالی آندھی کا شاہینوں کو ملتان کی گرمی میں شکارکرنے۔کا پلان

 
0
163

اسلام آباد 07 جون 2022 (ٹی این ایس): کالی آندھی ملتان کی 47 ڈگری گرمی میں شاہیینوں کو نڈھال کر کے شکار کرنےکا پلان ھے ملتان میں جون کی دینے والی گرمی میں ویسٹ انڈیز ایسی کنڈیشن میں کھیلنے کا خوب تجربہ ہے کیونکہ زیادہ تر جزائر غرب الہند میں بلا کی گرمی پڑتی ہے جبکہ پاکستانی کھلاڑی اس کنڈیشن میں زیادہ کھیلنے کے عادی نہیں ہیں۔ پاکستان کے کھلاڑی کالی آندھی کے مقابلے میں کم تجربہ کار ہیں اور دونوں ٹیمیں عالمی درجہ بند ی کے آخری نمبروں پرہیں۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان کے خلاف تین ایک روزہ میچوں کی سیریز جیتنے کیلئے پرجوش ہے۔دونوں ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ میچوں کی سیریز ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلی جائے گی جہاں تقریباً 14 برس بعد انٹرنیشنل میچ کھیلا جائے گا۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کا پہلا میچ 8 جون کو کھیلا جائے گا جبکہ دیگر میچز 10 اور 12 جون کو کھیلے جائیں گے۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان کے خلاف آخری مرتبہ ون ڈے سیریز 31 برس قبل جیتی تھی، ویسٹ انڈیز نے آخری مرتبہ 1991 میں عمران خان کی قیادت میں کھیلنے والی پاکستانی ٹیم کو شکست دی تھی۔اس سے ایک سال قبل ہی 1990 میں پاکستان نے اس وقت دنیا کی سب سے خطرناک تصور کی جانے والی ایک روزہ ویسٹ انڈین ٹیم کو تین صفر سے شکست دی تھی۔پاکستان نے 1991 کے بعد ویسٹ انڈیز کو ایک بار بھی ون ڈے سیریز جیتنے کا موقع فراہم نہیں کیا، 1990 میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ون ڈے سیریز دو دو میچز سے برابر ہو گئی۔اس کے علاوہ پاکستان نے 2002 میں یو اے ای میں کھیلی جانے والی ون ڈے سیریز میں کالی آندھی کو شکست دی، اس کے علاوہ 2006، 2008، 2011، 2013، 2016 اور 2017 میں بھی ویسٹ انڈیز کو پاکستان کے ہاتھوں شکست کا مزہ چکھنا پڑا۔تاہم اگر پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ایک روزہ میچوں کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو ویسٹ انڈیز کو پاکستان پر سبقت حاصل ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک کھیلے گئے 134 میچز میں سے 71 میں ویسٹ انڈیز جبکہ 60 میں پاکستان کو کامیابی ملی ہے۔پی سی بی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف راولپنڈی کے تینوں میچز ملتان کرکٹ اسٹیڈیم ملتان شفٹ کر دئیےہیں۔ حکومت کی جانب سےدونوں ٹیموں کو غیر ملکی سربراہوں کے مساوی سکیورٹی دی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم گزشتہ روز ملتان پہنچی۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ون ڈے 8 جون کو ہوگا۔ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز آئی سی سی ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ بھی ہے۔ لیگ میں شامل 13 ٹیموں میں سے پہلی 7پوزیشن کی ٹیمیں اور میزبان بھارت آئندہ سال ہونے والے عالمی کپ میں حصہ لیں گے۔جبکہ باقی رہ جانے والی پانچ ٹیموں کو پانچ ایسوسی ایٹ ٹیموں کے ساتھ کوالیفائنگ راؤنڈ میں حصہ لینا ہوگا اور اس راؤنڈ سے دو ٹیمیں ورلڈ کپ میں جگہ بنائیں گی.ورلڈ کپ میں دس ٹیمیں حصہ لیں گی۔ یادرہےکہ آئی سی سی ورلڈ کپ سپر لیگ میں پاکستان کی پوزیشن نویں ہے جبکہ ویسٹ انڈیز کا نمبر دسواں ہے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف ہونے والی یہ ون ڈے سیریز ملتوی شدہ ون ڈے سیریز ہے جو گذشتہ سال دسمبر میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد ہونا تھی لیکن ویسٹ انڈین ٹیم کے تین کھلاڑی پاکستان آتے ہی کووڈ میں مبتلا ہوگئے تھے جبکہ تین دیگر کھلاڑیوں کے کووڈ ٹیسٹ آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے قبل مثبت آئے تھے جس کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کے سکواڈ میں صرف چودہ کھلاڑی باقی رہ گئے تھے۔ ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کی تھی کہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد یہ دورہ ختم کردیا جائے اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم دوبارہ پاکستان آکر ون ڈے سیریز کھیلے گی ویسٹ انڈیز کے خلاف ہونے والی یہ ون ڈے سیریز بائیو سکیور ببل کے بغیر کھیلی جارہی ہے۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو پاکستان آمد پر کووڈ ٹیسٹ کے مرحلے سے ضرور گزرنا ہوگا لیکن پہلے جس طرح کھلاڑیوں کے ایک سے زائد بار کووڈ ٹیسٹ ہوا کرتے تھے وہ نہیں ہوں گے البتہ اگر کسی کھلاڑی کا کووڈ ٹیسٹ مثبت آیا تو اسے پانچ روز کے لیے آئسولیشن میں رہنا ہو گا۔ سیریز کے دوران کھلاڑیوں کی پریس کانفرنس زوم کے بجائے صحافیوں کے سامنے ہوں گی جس طرح کووڈ کے زمانے سے پہلے ہوا کرتی تھیں۔ ٹیم منیجمنٹ نے حیرت انگیز طور پر افتخار احمد پر اعتماد برقرار رکھا ہے جو آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں بُری طرح ناکام رہے تھے اور دو اننگز میں صرف دس رنز بنانے میں کامیاب ہو سکے تھے جبکہ واحد ٹی ٹوئنٹی میں بھی وہ محض تیرہ رنز سکور کر پائے تھے۔اسی طرح لیگ سپنر زاہد محمود جنھیں ان فٹ محمد نواز کی جگہ آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں کھیلنے کا موقع ملا تھا تین میچوں میں 45 کی اوسط سے صرف چار وکٹیں حاصل کر پائے تھے۔ شاداب خان گروئن کی تکلیف سبے فٹ ہونے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے پاکستانی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں شاداب خان آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں ٹیم میں شامل کیے گئے تھے لیکن فٹ نہ ہونے کی وجہ سے ایک بھی میچ نہیں کھیل پائے تھے۔ شاداب کے علاوہ محمد نواز کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد حارث اس سال پاکستان سپر لیگ میں اپنی جارحانہ بیٹنگ کی وجہ سے سب کی توجہ کا مرکز بن گئے تھے۔ انھوں نے پی ایس ایل کے اپنے پہلے ہی میچ میں پشاور زلمی کی طرف سے کراچی کنگز کے خلاف صرف 27 گیندوں پر 49 رنز کی میچ وننگ ننگز کھیلی تھی جس کے بعد وہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف بھی صرف 32 گیندوں پر 70 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے تھے۔محمد حارث نے پاکستان کپ ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھی ایک نصف سنچری کی مدد سے 239 رنز بنائے تھےوہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز کے لیے اعلان کردہ سکواڈ میں بھی شامل تھے تاہم محمد رضوان کی موجودگی میں انھیں کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا فاسٹ بولر شاہنواز دھانی آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز کے لیے ون ڈے سکواڈ میں شامل کیے گئے تھے لیکن کسی میچ میں نہیں کھیلے تھے۔ شاہنواز دھانی نے اس سال پاکستان سپر لیگ میں سترہ اور پاکستان کپ میں پندرہ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے بابراعظم کی قیادت میں اعلان کردہ 16 رکنی قومی ٹیم میں تین اوپنرز، تین مڈل آرڈر بیٹرز، دو وکٹ کیپرز، تین اسپنرز اور پانچ فاسٹ بولرز کو شامل کیا گیا ہے۔چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ چونکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف تینوں ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہیں، لہٰذا بہترین دستیاب کھلاڑیوں کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سیریز مینیجڈ انوائیرنمنٹ میں نہیں کھیلی جارہی، لہٰذا ضرورت پڑنے پر کھلاڑیوں کو مختصر وقت میں بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔ محمد نواز اور شاداب خان کے مکمل فٹ ہونے کی وجہ سے آصف آفریدی اور عثمان قادر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔قومی اسکواڈ میں کپتان بابر اعظم، نائب کپتان شاداب خان . محمد رضوان , عبداللہ شفیق، فخر زمان، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد خوشدل شاہ، محمد حارث، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، شاہنواز دھانی اور زاہد محمود امام الحق شامل ہیں۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان شیڈول سیریز کے ون ڈے میچز 8، 10 اور 12 جون کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم وہاڑی روڈ ملتان میں کھیلے جائیں گے۔ملتان کرکٹ اسٹیڈیم پاکستان کا ایک جدید کرکٹ اسٹیڈیم ہے۔ جس میں 30,000 تماشائیوں کی گنجائش ہےملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلا ایک روزہ میچ 9 ستمبر 2003کو پاکستان اور بنگلہ دیش کےدرمیان کھیلاگیا تھا جبکہ آخری مر تبہ ایک روزہ 16 اپریل 2008 کو پاکستان اور بنگلہ دیش کےدرمیان ہو ا تھا۔