فیفا ورلڈکپ چمچماتی ٹرافی کو پاکستان میں رونمائی: فٹبال کے دیوانوں کیلئے یادگار

 
0
113

اسلام آباد 07 جون 2022 (ٹی این ایس): پاکستان میں فٹبال کاکھیل یوں تو زبوں حالی کا شکار ھے اور فٹبال بن کر ٹھوکریں کھا رہا مگر اس بار بھی فیفا ورلڈ کپ 2022 کے لیے آفیشل فٹبال تیار کرنے کا اعزاز پاکستان کے پاس ہے۔فیفا ورلڈکپ 2022 میں استعمال ہونے والا فٹبال ’الریہلا‘ سیالکوٹ کی ایک فیکٹری میں تیار کیا گیا ہے، جدید ٹیکنالوجی سے تیار ہونے والا فٹبال بڑی مہارت اور نفاست سے بنایا گیا ہے۔فٹبال کے دیوانوں تعداد میں اضافہ ہی ہوتا رہا ھے شہروں اور دیہاتوں میں یکساں مقبول کھیل آج بھی کرکٹ سے زیادہ پسند کیا جاتاہے اور تو اور پاکستان کے نامور کرکٹر بھی فٹبال کھیلتے اکثر دکھائی دیتے ہیں۔ شائقین فٹبال کیلئے منگل کادن اس لئے یادگار بن گیا ہے کیونکہ فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے فیفا ورلڈ کپ ٹرافی کے دورے میں پاکستان بھی شامل کررکھا تھافیفا قوانین کے مطابق اس ٹرافی کو تھامنے کا حق یا تو ورلڈ کپ جیتنے والے کھلاڑی یا فیفا صدر یا پھر سربراہان مملکت کو ہی ہے فیفا ورلڈ کپ ٹرافی کو قبل ازیں دورہ پاکستان میں اسلام آباد لایا جانا تھا مگر سیاسی صورت حال کے پیش نظر نمائش کیلئے لاہور لایاگیا۔ فیفا ورلڈ کپ ٹرافی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے تاشقند سے لاہور پہنچی، ٹرافی سابق فرینچ فٹبالر کرسچئین کریمبو لے کر آئے ہیں جو انیس سو اٹھانوے میں فرانس کے فاتح فٹ بال ٹیم کا حصہ تھے۔ بعد ازاں لاہور کے نجی ہوٹل میں ورلڈکپ فٹ بال کی رونمائی کی گئی، پاکستان فٹبال کےحالات بہتر نہیں لیکن اس کے باوجود فیفا ٹرافی آنا بڑی بات ہے

یہ مسلسل دوسرا موقع ہے جب فیفا ورلڈ کپ ٹرافی نے پاکستان کا رخ کیا ہے، اس سے قبل بھی دوہزار اٹھارہ میں یہ ٹرافی لاہور لائی گئی تھی فرانس کے سابق کھلاڑی کرسچن کریمبیو نے ٹرافی کی رونمائی کی، قومی فٹ بالر حاجرہ خان بھی اس موقع پر موجود تھی۔ ٹرافی کی رونمائی کے بعد دلکش آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا قطر میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ ٹرافی صرف لاہور تک محدود رہے گی اور آج رات ہی اپنے اگلے سفر سعودی عرب کے لئے روانہ ہوجائے گی دنیائے فٹبال عظیم کھلاڑی کرسچن کریمبیو جب فیفا ٹرافی کے ساتھ جلوہ گر ہوئے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا جب وہ 6.1 کلوگرام وزنی ٹھوس سونے کی ٹرافی لے کر ہوائی جہاز سے باہر نکلے تو ان کا استقبال خیرمقدمی نعروں سے حاضرین نے کیا۔ فرانس سے تعلق رکھنے والے سابق فیفا کپ ونر کرسچن کریمبیو پاکستان میں بھی مقبول ہیں ان سے فیفا ٹرافی پاکستان کی خواتین فٹبال آئیکون ہاجرہ خان نے لاہور ایئرپورٹ پر وصول کی ہیں۔ FIFA ورلڈ کپ ٹرافی ٹور انٹرنیشنل روڈ شو میں شائقین کو ٹرافی کے قریبی نظارے سے لطف اندوز ھونے کا موقع ملا۔لاہور می جب فیفا ورلڈ کپ 2022 کی چمکتی ہوئی ٹرافی پاکستان پہنچی تو زبردست پزیرائی دیکھنے۔ کو ملی ۔ چار سالوں میں یہ دوسرا موقع تھا جب عالمی تنظیم نے فٹ بال کے شائقین کے لیے سووینئر کے ور پر پاکستان بھیجاگیا ہے۔ فرانس سے تعلق رکھنے والے سابق فیفا کپ فاتح، کرسچن کریمبیو، پاکستان آئے تو ان کا بھر پور استقبال کیا ۔ پاکستان کی خواتین فٹبال آئیکون ہاجرہ خان نے لاہور ایئرپورٹ پر ٹرافی کا استقبال کیا ۔ FIFA ورلڈ کپ ٹرافی ٹور دنیا بھر کے ممالک میں فٹ بال کے شائقین کے لیے ایک قسم کا اعزاز ھے جس کے ذریعے شائقین کو فٹ بال کی دنیا کے سب سے بڑے انعام کے، قریبی نظارے سے لطف اندوز ہونے۔

ٹرافی لاہور میں دو مختلف تقریبات میں نمائش کیلئے پیش کی گئی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کریمبیو نے کہا کہ فیفا ورلڈ کپ ٹرافی کے ساتھ پاکستان آنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ “دنیا کا ہر بچہ ٹرافی دیکھنا چاہتا ہے اور یقیناً ہمیں اس خواب کا احترام کرنے کی ضرورت ہے ھ کر حیران رہ گئے انہوں نے ایک بار پھر پرتپاک استقبال پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ چار سال پہلے یہ میری بہترین یادوں میں سے ایک تھی۔ مجھے یاد ہے کہ 15 ہزار لوگ ٹرافی دیکھنے آئے تھے۔ “یہاں فٹ بال کھیلنے کی خواہش ھے ٹورنامنٹ کے بارے میں کریمبیو نے کہا کہ فرانس ان کے پسندیدہ کھلاڑیوں میں سے ایک ہے انہوں نے برازیل اور جرمنی کو ٹاپ فور میں ممکنہ دیگر ٹیموں کا نام دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ایشیائی یا افریقی ٹیم بھی ہو سکتی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ہاجرہ خان نے کہا کہ ایک بار پھر ٹرافی ٹور کا حصہ بننا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان جلد ہی بین الاقوامی فٹ بال کے میدان میں جلد واپسی کرے گا۔فیفا ورلڈکپ 2022 میں استعمال ہونے والا فٹبال ’الریہلا‘ سیالکوٹ کی ایک فیکٹری میں تیار کیا گیا ہے، جدید ٹیکنالوجی سے تیار ہونے والا فٹبال بڑی مہارت اور نفاست سے بنایا گیا ہے۔ فیکٹری کے سی ای او خواجہ مسعود اختر کے مطابق ورلڈ کپ میں استعمال ہونے والا فٹبال آٹومیٹک مشینوں اور جدید ’تھرمو بانڈڈ‘ ٹیکنالوجی کے ذریعے بنایا گیا ہے، اس فٹبال میں سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس میں زیادہ تر استعمال ہونے والا مٹیریل ریسائیکلڈ ہے اور یہ مٹیریل ماحول دوست بھی ہے۔

خواجہ مسعود اختر کا کہنا ہے کہ ریسائیکلڈ مٹیریل آج کل کی ماحولیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے استعمال کیا گیا ہے جبکہ اریہلا فٹبال 20 پینلز پر مشتمل ہے اور جب یہ فٹبال استعمال ہو جائے گا تو اس سے نکلنے والی گیسز انسانی صحت کے لیے مضر نہیں ہوں گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی فیفا ورلڈ کپ میں استعمال ہونے والے فٹبال سیالکوٹ سے ہی تیار کیا گیا تھا۔ فیفا ورلڈکپ کے آغاز سے چھ ماہ قبل ورلڈکپ ٹرافی کے دنیا بھر کے سفر کا آغاز فیفا ہیڈ کوارٹر دبئی سے ہوا جہاں فٹبال ورلڈکپ کے فاتح آکر کیسیلا اور کاکا نے اصل فیفا ٹرافی ٹور کو نمائش کے لیے پیش کیا۔واضح رہے کہ فٹبال کا عالمی کپ فیفا 2022 خلیجی ریاست قطر میں 21 نومبر سے 18 دسمبر تک کھیلا جائے گا۔