کشمیر کی آزادی کی حتمی جنگ لڑنے کیلئے پاک فوج تیار ہے حکمرانوں کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، الطاف احمد بٹ

 
0
303

اسلام آباد دسمبر 29 (ٹی این ایس): پاکستان کے سینٹرز ،ایم این ایز اور اسمبلیوں میں بیٹھے عوامی نمائندوں کو مسئلہ کشمیر اور اسکی اہمیت بارے آگاہی دینا ضرور ی ہے ۔ حکمران یہ جان لیں کہ محکوم کشمیریوں کیلئے لڑی جانے والی آج کی لڑائی پانی کیلئے لڑی جانے والی کل کی جنگ سے آسان ہے ۔ان خیالات کا اظہار فخر کشمیر تحریک آزادی کشمیر کے ممتاز کشمیری رہنما الطاف احمد بٹ نے یہاں ادارہ تعلیم وتحقیق اسلام کی تقریب رونمائی میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر جماعت اسلامی مقبوضہ جموں کشمیر اور تحریک آزادی کے مرکزی رہنما غلام بنی نوشہری، ادارے کے چیرمین ڈاکٹر حافظ حبیب الرحمن ،مولانا عبیدالرحمن عباسی، درجنوں سکالرز میجر(ر) عبدالقیوم ، غلام شبیر شیخ ،کالم نویس عقیل ترین ،شفیق بٹ ودیگر شخصیات موجود تھیں ۔الطاف احمد بٹ نے کہا ہے کہ ہم مولانا غلام نبی نوشہری اور میں یہاں تو ہیں مگر اصل میں ہم نمائندگی مظلوم مگر بہادر کشمیریوں کی کررہے ہیں،

پاکستان کے حکمرانوں کوجو اپنا فرض ادا کرنا چاہیے وہ اس سے غافل ہیں لیکن ہماری بھی ذمہ داری ہے ،ہم سے کل اس بابت اللہ کے حضور پوچھا جائے گا، کشمیری محکموم مظلوم ہیں ان کی نظریں جہاں پاکستان کے حکمرانوں پر ہیں جہاں پاکستان کی فوج پر ہیں وہیں پر پاکستانی عوام اور پاکستانی قوم وخاص طور پر دین کا رجحان رکھنے جماعتوں کی طرف وہ دیکھ رہے ہیں ۔وقت آگیا ہے کہ کشمیر کی آزادی کیلئے ہمین اپنے گھوڑے تیار کرنا ہونگے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہی وقت ہے کہ اگر اس موقع سے فائدہ نہ اٹھا یا گیا تو دیر ہوجائیگی ۔آج اگر ہم محکموم کشمیری مائوں بہنوں کیلئے اٹھتے ہیں تو اس سے اچھا وقت نہیں۔

آج حکمرانوں اور عوام پر یہود وہنود کا خوف طاری ہوا ہے کہ بھارت بڑا ملک ہے ہمیں کھا جائیگا ،لیکن یاد رکھیں ھمارے پاس اتنی بڑی با صلاحیت،نڈر اور بہادر فوج ہے۔جو کنٹرول لائن پہ بھارتی فوج کی ہرچال کو ناکام بنا رہی ہے – ہندوستان سے لڑنے کیلئے پاک فوج تیار ہے کمی صرف حکمرانوں کے اعلان جنگ کی ہے-انہوں نے کہا کہ آج کی مساجد اور دینی تقاریب میں اس چیز کی شدت نے کمی محسوس ہوتی ہے کہ وہاں پر ہر جگہ یکطرفہ مسلکی خطاب اور ایک دوسرے کے مسلک پر تنقیدی بات ہوتی ہے ۔کہیں پر بھی تحقیق اور علم والا احساس نہیں ہے ۔تعلیم تو ہر جگہ ہے لیکن تحقیق اور تربیت جس سے سکالرز بنتے ہیں وہ کہیں نہیں ہیں، ھمارے ملک میں آج کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں پر دین کے پیاسے خوشی خوشی جائیں اور ان کو وہاں پر خالصتاً قرآن و حدیث تحقیق کے ساتھ بات ملے -آج کل کے جدید دور میں پڑھے لکھے مسلمان مساجد میں جانیوالے جو دین کی باتیں سننا چاہتے ہیں وہ سننے کو نہیں ملتی۔الطاف بٹ نے کہا کہ ہمارا دین قرآن وسنت ہے جس دن پاکستان میں قرآن وسنت کی تعلیم دی جانے لگی گی اسی دن ہم کامیاب ہوجائیں گے- اور پاکستان میں دینی انقلاب آئیگا- ہمیں تنقیدبرائے تنقید نہیں بلکہ تنقید برائے اصلاح کرنا ہوگی ۔علماء کرام اور سکالر ز حکمرانوں اور عوام کیلئے رول ماڈل ہوتے ہیں اور وہ بہترین رول ماڈل تحقیق ،تربیت اور علم کی بنیاد پر ہوسکتے ہیں مجھے یقین ہے کہ اس ادارے کی تعلیم، تحقیق و تربیت سے آنے والے دنوں میں ہمیں راولپنڈی اسلام آباد کی مساجد میں دینی سکالرز سننے کو ملینگے- اس موقع پر جناب مولانا غلام نبی نوشہری، ڈاکٹر حافظ حبیب الرحمان اور دیگر منتظمین اور ایم فِل کی سند حاصل کرنے والے سکالرز نے بھی خطاب کیا- تقریب کے اختتام پر صدر تقریب مولانا غلام نبی نوشہری نے سکالرز میں اسناد تقسیم کی-