امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ کی ویزا درخواست مسترد کر دی جواد ظریف کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک جانا تھا

 
0
5660

نیویارک جنوری 07 (ٹی این ایس): ایک امریکی ذمے دار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی جانب سے ویزے کی درخواست مسترد کر دی ہے ظریف کو جمعرات کے روز سلامتی کونسل کے مقررہ اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک آنا تھا. یہ پیش رفت جمعہ کے روز بغداد میں امریکی حملے میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے مارے جانے کے بعد واشنگٹن اور تہران کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد سامنے آئی ہے اس دوران دنوں ممالک کے بیچ دھمکیوں کا تبادلہ بھی ہوا ہے.
مذکورہ دھمکیوں کے تبادلے میں آخری بیان ایرانی صدر حسن روحانی کی جانب سے سامنے آیا پیر کے روز روحانی نے ٹویٹر پر کہا کہ جو لوگ 52 نمبر کا حوالہ دیتے ہیں انہیں 290 کے عدد کو یاد رکھنا چاہیے واضح رہے کہ امریکا نے3جولائی 1988کو ایران کے مسافر بردار جہاز کو مار گرایا تھاجس میں274مسافروں 16عملے کے ارکان ہلاک ہوگئے تھے جن میں66بچے بھی شامل تھے ایران ائیرکی فلائٹ 655تہران سے دوبئی جاتے ہوئے امریکا کے جنگی بحری بیڑے سے فائرکیئے گئے گائیڈڈ میزائل کا شکار ہوگئی تھے جس کے بعد ایران نے عراق کے ساتھ جاری8 سالہ جنگ روکنے کا اعلان کیا تھا.
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو کہا تھا کہ امریکا نے ایران میں 52 مقامات کی نشان دہی کی ہے جنگ کی صورت میں ان مقامات کو سرعت اور طاقت کے ساتھ نشانہ بنایا جائے گا اگر ہمارے لوگوں یا مفادات پر ایران حملہ کرتا ہے تو ایران کے باون مقامات ہمارے نشانے پر ہوں گے. یاد رہے کہ امریکا نے گذشتہ برس جولائی میں نیویارک آنے والے ایرانی وزیر خارجہ کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا تھا انہیں اقوام متحدہ کی عمارت کے پڑوس میں 3 عمارتوں سے زیادہ آگے جانے کی اجازت نہیں تھی. ایرانی وزیر خارجہ نے اس وقت مذکورہ پابندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیویارک میں ایرانی سفارت کاروں کی نقل و حرکت پر امریکی روک ٹوک ”غیر انسانی“ ہے.