وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی علی نواز اعوان اور چیئرمین سی ڈ ی اے نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا

 
0
392

اسلام آباد:31 جنوری (ٹی این ایس): اس موقع پر سی ڈی اے کے ممبر انجینئرنگ کے علاوہ دیگر متعلقہ شعبوں کے افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
فیصل ایونیو پر زیر تعمیر انڈر پاس(G-8/G-7) کے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ شعبوں کو ہدایت کی گئی کہ منصوبے کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کویقینی بنانے کے لیے نہ صرف تعمیراتی کام کو مزید تیز کیا جائے بلکہ اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ ان تعمیراتی سرگرمیوں کے باعث عوام الناس کو کسی بھی قسم کی تکلیف نہ اٹھانی پڑے۔ انڈر پاس کے تعمیراتی منصوبے میں ایک پُل کی تعمیر کے بعد اسے ٹریفک کے لیے کھولنے کے لیے بھی جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی تاکہ ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری لائی جا سکے اور اس دوران دوسرے پل پر تعمیراتی کام جاری رہے۔اس ضمن میں یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس کی معاونت سے فیصل ایونیوپر زیر تعمیر اس انڈر پاس کے باعث متاثرہونے والی ٹریفک کے متبادل پلان پر موئثر عملدرآمد کیا جائے جبکہ ٹریفک کی رہنمائی کے لیے سائن بورڈ بھی لگائے جائیں تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو اور تعمیراتی سر گرمیاں بھی جاری رہیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین سی ڈی اے کو بتایا گیا کہ جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے ٹرانس پلانٹر کے ذریعے بڑے درختوں کی دوسری جگہ محفوظ منتقلی ہو چکی ہے جس کے بعد منصوبے پر کام کی رفتار تیز ہو گئی ہے جبکہ اسلام آباد ٹریفک پولیس اور سی ڈی اے کے متعلقہ شعبوں کی مشاورت کے بعد اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ٹریفک کو رواں رکھنے کے لیے متبادل پلان بھی دے دیا ہے جس پر ٹریفک پولیس کی معاونت سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں ٹریفک کے متبادل پلان کے مطابق رہنمائی بورڈ اور وارننگ بورڈ بھی لگا دیئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ انڈر پاس کے اس منصوبے میں کھدائی کے بعد حاصل ہونے والی مٹی کو کشمیر ہائی وے کے دونوں اطراف ڈال کر اس کی لینڈ سکیپنگ کی جائے تاکہ اس پر بھر پور شجرکاری کی جا سکے۔
بعد ازاں وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین سی ڈی اے نے کیپٹل ہسپتال میں اضافی بلاک کے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا اور اس منصوبے پر جاری ترقیاتی کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس منصوبے کو بھی دی گئی مدت ہی میں مکمل کرنے کی ہدایات دیں۔ کیپٹل ہسپتال میں اضافی بلاک کے تعمیراتی کام میں اب تک کھدائی کا کام مکمل کر لینے کے بعد بیسمنٹ کا 150 x 50 فٹ کا گرے سٹرکچر تعمیر ہو چکا ہے جس پر اگلے چند دنوں میں چھت بھی ڈال دی جائے گی۔ کیپٹل ہسپتال میں میڈیکل اور پیرا میڈیکل سٹاف کی کمی کو دور کرنے کے لیے سی ڈی اے انتظامیہ نے ریکروٹمنٹ کے لیے این او سی (NOC)کی درخواست متعلقہ وفاقی وزارت داخلہ کو بجھوائی تھی۔ اس ضمن میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ این او سی کے جلد حصول کے لیے وزارت داخلہ سے رابطہ کیا جائے تاکہ عملے کی بھرتی کا عمل فوری شروع کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ پانچ منزلہ اضافی بلاک کی تعمیر کے بعد سی ڈی اے ہسپتال میں 100 بیڈز کی مزید گنجائش کا اضافہ ہو جائے گا جبکہ اس بلاک میں نئے آئی سی یوز، سی سی یوز اور 10 بیڈز پر مشتمل Cochlear وارڈ بھی بنایا جائے گا۔