کرونا وائرس پھیلاو کیلئے سب سے خطرناک قرار دیئے گئے علاقے میں نصب سینیٹائزر گیٹ فوٹو سیشن کے بعد غیر فعال ہو گئے

 
0
381

شہریوں کی جراثیم کش اسپرے کی جگہ فینائل چھڑکاؤ پر شکایات پر انتظامیہ نے اسپرے کی جگہ گیٹ ہی غیر فعال کر دیئے

اسلام آباد 07 مئی 2020 (ٹی این ایس): وفاقی دارالحکومت میں کرونا پھیلاو روکنے کیلئے اہم مقامات پر نصب کلوروکین اسپرے رہداریاں تنصیب کے چند ہفتے بعد ہی ناکارہ ہونا شروع ہو گئی ہیں شہر اقتدار میں کرونا وائرس پھیلاو کیلئے سب سے خطرناک مقام سبزی و فروٹ منڈی اسلام آباد کے دونوں انٹری پوانٹس پر نصب رہداریاں غیر فعال ہو چکی ہیں جبکہ قومی سلامتی کے اداروں کے ساتھ موذی مرض کا پھیلاؤ روکنے کیلئے طے شدہ ایس او پی پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا اس حوالے سے سبزی و فروٹ منڈی اسلام آباد کے تاجروں کے نمائندگان،ضلعی انتظامیہ اور مارکیٹ کمیٹی کے طے پایا تھا کہ رش کم کرنے کیلئے سبزی منڈی کے اندر کسی بھی قسم کے ٹھیلے،ریڑھی اور دیگر تجاوزات پر پابندی عائد ہو گی جبکہ سی ڈی اے انفورسمنٹ ڈریکٹوریٹ،ڈی ایم اے اور مارکیٹ کمیٹی ایس او پی پر عملدرآمد کروائیں گے تاجر آکشن کے اوقات میں ایس او پی پر عملدرآمد کریں گے تاہم اجلاس میں قومی سلامتی کے ادارے کو کروائی گئی ایک بھی تجویز پر عملدرآمد نہ ہو سکا جب کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے سبزی و فروٹ منڈی کے داخلی راستوں پر نصب مخصوص رہداریوں کا افتتاح کیا لیکن لاکھوں روپے میں بننے والی یہ راہداریاں افتتاحی فوٹو سیشن کے صرف 2 روز بعد ہی ناکارہ ہو گئی جب کہ سبزی و فروٹ میں سینکٹروں ٹھیلے بھی نصب کروا دئیے گئے جو مبینہ طور مارکیٹ کمیٹی کی اہم شخصیت کی ملکیت ہیں جبکہ مارکیٹ کمیٹی نے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک مخصوص گروپ کو بھاری رقم کے عوض نئے سٹال بھی الاٹ کر دیئے جس کی وجہ سے عوام کی بڑی تعداد سبزی و فروٹ منڈی کے اندر خریداری میں مصروف نظر آتی ہے،

مارکیٹ کمیٹی ذرائع کے مطابق سبزی و فروٹ منڈی میں کسی ایس او پی پر عملدرآمد ممکن نہیں ہے کیونکہ یہاں صرف دو داخلی راستوں پر سینیٹائزر گیٹ نصب کیئے گئے تھے منڈی میں داخلے کے دس سے زیادہ راستے ہیں جو بااثر تاجروں نے غیر قانونی طور پر دیواریں توڑ کر بنا رکھے ہیں انتظامیہ اگر ان راستوں کو بند کروانے کی کوشش کرتی ہے تو تاجر تنظیمیں احتجاج کی کال دے دیتی ہیں جبکہ سبزی منڈی میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کی وجہ بھی یہ غیر قانونی راستے ہیں ایس ایچ او سبزی منڈی نے کرونا وائرس پھیلاو کیلئے خطرناک قرار دیئے گئے علاقے میں سیکشن 144 پر پابندی کو مجسٹریٹ کی موجودگی سے مشروط قرار دیا اور کہا کہ وہ مجسٹریٹ کی موجودگی کے بغیر یہاں سیکشن 144 کے تحت کاروائی نہیں کر سکتے اگر کاروائی کی بھی جائے تو احتجاج کا خطرہ رہتا ہے اسی لیئے گرفتاریوں پر احتجاج کے پیش نظر مجسٹریٹ کے ریڈر پولیس اسٹیشن آ کر ملزمان کی مچلکوں کے عوض ضمانت لیتے ہیں،سیکشن 144 پر عملدرآمد کے حوالے سے ہم نے متعلقہ اسٹنٹ کمشنر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ حسب معمول اپنے دفتر میں نہیں آئے اور ریڈر کی انکی جگہ فرائض سرانجام دے رہے ہیں ایس او پی پر عملدرآمد کے حوالے سے ہم نے تاجروں سے بھی رابطہ کیا تاہم انہوں نے موقف دینے سے انکار کر دیا جبکہ ذرائع کے مطابق تاجروں اور متعقلہ ڈیپارٹمنٹس کے درمیان “معاملات” طے ہو چکے ہیں اسی لیئے مارکیٹ کمیٹی،متعقلہ اسٹنٹ کمشنر اور تاجر بلا خوف و خطر کرونا وائرس کے حوالے سے بنائے گئے ایس و پی اور سیکشن 144 کی خلاف ورزی میں کردار ادا کر رہے ہیں