وزیراعظم عمران خان جلد راولپنڈی رنگ روڈ کی تعمیر کا افتتاح کریں گے۔ طارق محمود مرتضیٰ

 
0
221

اسلام آباد چیمبر آف کامرس کو اعتماد میں لے کر رنگ روڈ تعمیر کی جائے۔ سردار یاسر الیاس خان
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نزدیک انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کی جائے۔ میاں اکرم فرید

اسلام آباد 22 اکتوبر 2020 (ٹی این ایس): راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) کے چیئرمین طارق محمود مرتضیٰ نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ (آر تھری) منصوبے کی اراضی خریدنے کیلئے 6.2 ارب روپے کی رقم جاری کردی گئی ہے اور وزیر اعظم عمران خان وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے ہمراہ جلد اس منصوبے کا افتتاح کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 65.5 کلومیٹر لمبی 6 لین پر مشتمل رنگ روڈ کی تعمیر سے جڑواں شہروں میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آر تھری سے نہ صرف جڑواں شہروں میں ٹریفک کا رش کم ہو گا بلکہ اس سے ان شہروں کو ایک صاف ستھرا، صحتمند اور محفوظ ماحول بھی فراہم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آر تھری کے دونوں اطراف بزنس سنٹرز، صنعتی زونز، ٹرانسپورٹ ٹرمینلز، ہول سیل مارکیٹیں، لاجسٹک اینڈ ایجوکیشن سنٹرز، ہیلتھ سٹی، ڈرائی پورٹ، تفریحی پارکس اور رہائشی املاک تعمیر کی جائیں گی جس سے خطے کی معیشت کو تیزی سے ترقی ملے گی، روزگار کے بے شمار نئے مواقع پیدا ہوں کے اور عوام کو بہتر سہولیات فراہم ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے دورہ کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

طارق محمود مرتضیٰ نے کہا کہ آر تھری منصوبے پر پچاس ارب روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور مالی معاملات طے ہونے کے بعد اس کی تعمیر 2 سال میں مکمل ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آر تھری منصوبے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل پر تعمیر کیا جائے گا اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ تاجر برادری اس اہم منصوبے میں پائے جانے والے سرمایہ کاری کے مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ آر تھری پر 8انٹرچینج تعمیر کی جائیں گے۔ راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر محمد عبداللہ نے اس موقع پر تاجر براری کو آر تھری منصوبے کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اپنے استقبالیہ خطاب میں آر تھری منصوبہ شروع کرنے کے لئے پی ٹی آئی حکومت کے اقدام کو سراہا کیونکہ یہ منصوبہ جڑواں شہروں کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر تھری منصوبے کے دونوں اطراف متعدد خصوصی زون تعمیر کیے جاسکتے ہیں اور اس بات پر زور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے موجودہ صدر کو آر ڈی اے بورڈ میں نمائندگی دی جائے تا کہ نجی شعبے کو پوری طرح اعتماد میں لے کر اور ان کے جائز تحفظات دور کر کے اس اہم منصوبے کو مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آ تھری پر ہر اسپیشل اکنامک زونز ایک ہزار سے پندہ سو ایکٹر رقبے پر تعمیر کیا جائے جس سے سرمایہ کاروں کو سہولت ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکشن 4کو استعمال کر کے اسپیشل اکنامک زونز کیلئے جلد زمین حاصل کی جائے کیونکہ خطے میں روزگار پیدا کرنے، صنعتکاری کو فروغ دینے اور معیشت کی بحالی کیلئے ان زونز کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں موجودہ 3 انڈسٹریل اسٹیٹس بھر چکی ہیں جس کی وجہ سے اس خطے کے سرمایہ کار دوسرے علاقوں میں جا کر سرمایہ کاری کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ آر ڈی اے کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے ساتھ مل کر ایک ایسی جگہ پر انڈسٹریل اسٹیٹ تعمیر کرنے کی کوشش کرے جس تک جڑواں شہروں کے سرمایہ کاروں کو آسان رسائی فراہم ہو۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آر تھری منصوبے کو بروقت مکمل کرنے کے لئے آر ڈی اے کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔

فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب نئی صنعتی اسٹیٹ قائم کرنے پر غور کرے اور نجی شعبے کو آر تھری منصوبے کے انڈسٹریل اور کمرشل زونز میں سرمایہ کاری کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی زون میں سرمایہ کاروں کے لئے ون ونڈو سہولت فراہم کی جائے کیونکہ بہت سے مقامی اور بیرون ملک مقیم پاکستانی آر تھری کے اسپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ 

آئی سی سی آئی کی سینئر نائب صدر محترمہ فاطمہ عظیم، نائب صدر عبدالرحمن خان، خالد جاوید، زبیر احمد ملک، عبد الرؤف عالم، خالد اقبال ملک، میاں شوکت مسعود،محمد اعجاز عباسی، نعیم صدیقی، طاہر ایوب اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی کاروباری برادری کے تحفظات سے چیئرمین آ ر ڈی اے کو آگاہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آر ڈی اے بزنس کمیونٹی کے تمام تحفظات دور کر کے آ تھری منصوبے کو مکمل کرنے کی کوشش کرے۔