15 نومبر ہم سب کی جدوجہد کے امتحان کا دن ہے: بلاول بھٹو

 
0
2061

اسلام آباد 02 نومبر 2020 (ٹی این ایس): پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب پیپلز پارٹی کے منشور کو حقیقت میں تبدیل کریں گے۔

گلگت بلتستان میں ضلع عذر کی تحصیل یاسین میں جلسے میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کے حقوق دلانے ہیں اور 15 نومبر ہم سب کی جدوجہد کے امتحان کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضلع عذر کو ذوالفقار علی بھٹو نے ضلع کا درجہ دلایا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے منشور میں گلگت بلتستان کے سارے مطالبات درج ہیں اور یہ تمام دیگر سیاسی پارٹیوں کے مقابلے میں واحد منشور ہے جس میں آپ کے حقوق کے بارے میں سب کچھ ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے بے نظیر بھٹو کا ہر میدان میں ساتھ دیا تھا جس کے نتیجے میں یہاں جمہوریت پروان چڑھی اور لیگل فریم ورک آرڈر پاس کرا کر انتخابات کروائے، یہ صرف ہماری پارٹی کا خاصہ ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے مزدور بینظیر غریب کارڈ دینے کا بھی وعدہ کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر ہمیں گلگت بلتستان میں حکومت ملی تو یہاں کے مزدور کو بینظیر غریب کارڈ فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سندھ میں ہسپتال بنائے بالکل اسی طرح یہاں بھی مفت علاج کے لیے ہسپتال تعمیر کیے جائیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ‘سابق صدر آصف علی زرداری نے گلگت بلتستان کو شناخت دلائی اور گورنر دیا’۔

بلاول بھٹو نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے شہری انتخابی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں وہ وفاق کے چھوٹے وعدوں میں نہیں آئیں گے۔

خیال رہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز اپنی تقریر میں کہا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے مطابق گلگت بلتستان کے عوام کا مطالبہ ہے کہ وفاق میں نمائندگی، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں رکنیت دی جائے اور یہی مطالبات ان کے منشور میں شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے مطالبات ہم نے 2018 کے اپنے منشور میں شامل کیے تھے اور اس منشور کو ملک کے ہر کونے میں لے کر گئے تھے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس منشور میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو صوبہ، وفاق میں نمائندگی، قومی اسمبلی میں رکنیت اور سینیٹرز چاہئیں اور اس ملک کے وزیراعظم کو منتخب کرنے کے لیے گلگت بلتستان کے عوام کو ووٹ کا حق ہونا چاہیے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام حقِ حاکمیت کے لیے طویل عرصے سے تحریک چلا رہے ہیں جس کو ہم متنازع بنانے نہیں دیں گے اس لیے پی پی پی کو دو تہائی اکثریت سے جیتوانا ہے تاکہ پوری دنیا کو بتائیں گے گلگت بلتستان کو صوبہ دینا پڑے گا۔