ریلوے کی کوئٹہ ڈویژن میں کروڑوں روپے مالیت کی624.483 ایکڑ اراضی پر قبضوں کا انکشاف

 
0
295

اسلام آباد 11 جنوری 2021 (ٹی این ایس): پاکستان ریلویز کی صرف ایک(کوئٹہ) ڈویژن میں کروڑوں روپے مالیت کی624.483 ایکڑ قیمتی اراضی پر قبضوں کا انکشاف ہوا ہے، وزارت ریلوے کی طرف سے دعوئوں کے باوجود اراضی قابضین سے واگزار کرانے کیلئے اقدامات نہ ہونے کے برابر، 5سالوں میں صرف 15.185 ایکڑ اراضی سے غیر قانونی قبضے واگزار کرائے جا سکے ۔

سب نیوز کو دستیاب دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلویز کی کوئٹہ ڈویژن میں 23ہزار 839ایکڑاراضی میں سے 624.863ایکڑ پر غیر قانونی طور پر قبضے کئے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے ،کوئٹہ ڈویژن میں ریلوے کی مجموعی اراضی کا 2.619فیصد رقبے پر قبضے کئے جا چکے ہیں۔ دستاویز کے مطابق کوئٹہ ڈویژن میں ریلوے کی 447.356ایکڑ اراضی پر رہائشی تجاوزات قائم ہیں جبکہ 74.012ایکڑ اراضی پر کمرشل تجاوزات قائم ہیں، 42.076ایکڑ اراضی پر زرعی تجاوزات قائم ہیں جبکہ 61.039ایکڑ اراضی پر دفاعی اداروں کا قبضہ ہے۔ دستاویزات کے مطابق ریلوے حکام کی طرف سے قابضین کے خلاف کارروائی کے تمام تر دعوئوں کے باوجود گزشتہ 5سالوں میں کوئٹہ ڈویژن میں صرف 15.185 ایکڑ اراضی سے غیر قانونی قبضے واگزار کرائے جا سکے ہیں،2016میں ریلوے کی 1.377ایکڑ اراضی پر قبضے ختم کرائے گئے جن میں سے 0.574ایکڑ اراضی سے رہائشی جبکہ 0.803ایکڑ اراضی سے کمرشل تجاوزات ختم کرائی گئیں۔سال 2017میں کوئٹہ ڈویژن میں 1.218ایکڑ اراضی سے قبضے ختم کرائے گئے جن میں سے 0.052ایکڑ رقبے سے رہائشی جبکہ 1.166ایکڑ اراضی سے کمرشل تجاوزات ختم کرائی گئیں،سال 2018میں ریلوے کی 6.32ایکڑ اراضی سے قبضے ختم کرائے گئے جن میں سے 4.448ایکڑ اراضی سے رہائشی جبکہ 1.872ایکڑ اراضی سے کمرشل تجاوزات ختم کی گئیں، سال 2019میں کوئٹہ ڈویژن میں 5.489ایکڑ اراضی قابضین سے واگزار کرائی گئی ، جس میں سے 1.372ایکڑ اراضی سے رہائشی جبکہ 4.117ایکڑ اراضی سے کمرشل تجاوزات ختم کرائی گئیں جبکہ سال 2020میں قابضین کے خلاف آپریشن میں کوئٹہ ڈویژن سے صرف 0.781ایکڑ رقبہ ہی واگزار کرایا جا سکا جس میں سے 0.47ایکڑ رقبے سے رہائشی اور 0.311ایکڑ رقبے سے کمرشل تجاوزات ختم کی گئیں۔