اسلام آباد 02 فروری 2021 (ٹی این ایس): سینیٹ قائمہ داخلہ کا سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت اجلاس اجلاس میں سینیٹر جاوید عباسی، شہزاد وسیم، مرزا محمد آفریدی، مولانا تنویر الحق سمیت سیکرٹری داخلہ شریک، ہم نے ہمیشہ اپنے کمیٹی اجلاس کا آغاز بھارتی مظالم کی شدید مذمت سے کی ہے۔ یہ کمیٹی بھارتی ظالم کرفیو کو کی گنتی بطور تاریخ کی تاریک ترین ایام کے کرتی آئی ہے، آج مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظالم کرفیو کا 547 واں دن ہے، کمیٹی حکومت پرزور و موثر انداز سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ کرتی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کو کورونا کی بڑھتی کیسز پر تشویش ہے، پانج لاکھ کورونا ویکسین عطیہ کرنے پر ہم چائینہ کے شکرگزار ہیں، پانج لاکھ ویکسین تیس کروڑ آبادی کے لئے ناکافی ہے، حکومت کو اب تک ویکسین کا باقاعدہ بندوبست کرنا چاہئے تھا، حکومت ہر شہری کو مفت ویکسین فراہم کرنے کے لئے اپنی صلاحیت میں اضافہ کرے، اگر بھارت کورونا کیخلاف اپنا ویکسین تیار کرسکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں تیار کرسکا، وفاقی حکومت ہر صوبے میں ویکسین مراکز قائم کرے اور ہر صوبے کو ویکسین فراہم کی جائیں، COVID-19 سے مقابلہ کرنے کے لئے وفاق صوبوں کیساتھ اپنا کوآرڈینیشن بڑھائے، ٹیسٹ اور ویکسین فراہم کرنے میں وفاق صوبوں کا مدد کرے، اس ماہ کے 22 سے 25 کو ایف اے ٹی ایف کا اہم اجلاس ہونے ولا ہے، امید کرتے ہیں کہ ایف اے ٹی ایف اس بار کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کردے گا، ڈسانفولیب نے بھارت کے جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈہ کو بے نقاب کیا ہے، حکومت ایف اے ٹی ایف کے سامنے ڈس انفولیب کا رپورٹ پیش کرے، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ کی وجہ سے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے، ایف اے ٹی ایف سے درخواست ہے کہ پاکستان کا نام مستقل طور پر گرے لسٹ سے خارج کردیں، آج پھر حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں جائے۔