سندھ میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے غذائی قلت کا شکا رہیں ، وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سکندر میندھرو

 
0
1489

کراچی جولائی24(ٹی این ایس )سندھ میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے غذائی قلت کا شکا رہیں ۔ یہ بات سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے پیر کو سندھ اسمبلی میں محکمہ صحت سے متعلق وقفہ سوالا ت کے دوران متعدد ارکان کے تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ نیو نیٹل سروے 2011 کے مطابق 51 فیصد مائیں خون کی کمی کا شکار ہیں ۔ حکومت سندھ مختلف پروگرامز کے تحت غذائی قلت کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے ۔ ان میں عالمی بینک کے تعاون سے 4 ارب 11کروڑ روپے کا سندھ نیوٹریشن پروگرام یو ایس ایڈ کا 20ملین ڈالر کا پروگرام ، یورپی یونین کا 60 ملین یورو کا پروگرام اور دیگر پروگرامز شامل ہیں ۔ وزیر صحت نے بتایا کہ زچگی کے دوران زچہ و بچہ کی اموات کو روکنے کے لیے سندھ میں ’’ میٹرنل ، نیو نیٹل اینڈ چائلڈ ہیلتھ پروگرام ‘‘ شروع کیا گیا ہے ، جس کے تحت صوبے کے دیہی اور دور دراز علاقوں میں 99 ویمن میڈیکل آفیسر اور40 لیڈی ہیلتھ ورکرز کا تقرر کیا گیا ہے ۔ کمیونٹی کی سطح پر 2305 کمیونٹی مڈ وائیوز ( Midwives ) کا بھی انتخاب کیا گیا ہے اور انہیں 18 ماہ کی ٹریننگ دی گئی ہے ۔ موجودہ نرسنگ اسکولز اور پبلک ہیلتھ اسکولز کو مضبوط بنایا گیا ہے ۔ مٹھی ، خیرپور ، بدین ، نوشہرو فیروز اور شکار پور کے اسپتالوں میں نوزائیدہ بچوں کے مراکز قائم کیے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ دیگر اقدامات بھی کیے گئے ہیں ۔ ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہاکہ صوبے میں حیدر آباد میں نفسیات کا ایک اسپتال ہے اور دیگر 20 اسپتالوں میں نفسیات کے شعبے ہیں ۔